زبُور
باب 49
اَے سب اُمتو!یہ سنو۔ اَے جہان کے سب باشِندو کان لگاؤ۔
2 کیا ادنٰی کیا اعلیٰ۔ کیا امیر کیا فقیِر۔
3 میرے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلینگی اور میرے دِل کا خیال پُر خِرد ہو گا۔
4 میَں تمثِیل کی طرف کان لگاؤنگا۔میَں اپنا مُعمؑا سِتار بیان کرونگا۔
5 میَں مُصیبت کے دِنوں میں کیوں ڈروں جب میرا تعاقب کرنے والی بدی مجھے گھیرے ہو؟
6 جو اَپنی دولت پر بھروسہ رکھتے اور اپنے مال کی کثرت پر فخر کرتے ہیں۔
7 اُن میں سے کوئی کسی طرح اپنے بھائی کا فدیہ نہیں دے سکتا نہ خُدا کو اُسکا مُعاوضہ دے سکتا ہے۔
8 (کیونکہ اُنکی جان کا فدیہ گِراں بہا ہے۔ وہ ابدتک ادا نہ ہو گا)۔
9 تاکہ وہ ابدتک جِیتا رہے اور قبر کو نہ دیکھے ۔
10 کیونکہ وہ دیکھتاہے کہ دانشِمند مر جاتے ہیں۔ بیوُقُوفو حَیوان خصلت باہم ہلاک ہوتے ہیں۔اور اپنی دولت اوروں کے لئے چھوڑ جاتے ہیں۔
11 اُنکا دلی خیال یہ ہے کہ اُنکے گھر ہمیشہ تک اور اُنکے مسکن پُشت در پُشت بنے رہیں گے۔وہ اپنی زمین اپنے ہی نام سے نامزد کرتے ہیں
12 پر اِنسان عزت کی حالت میں قائم نہیں رہتا۔ وہ جانوروں کی مانند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔
13 اُن کا یہ طریق اُن کی حماقت ہے۔ تُو بھی اُن کےلوگ اُنکی باتوں کو پسندکرتے ہیں۔
14 وہ گویا پاتال کار یوڑٹھرائےگئے َموت اُ ن کی پا سبان ہوگی۔دِیانت دار صُبح کو اُن پر مُسلط ہوگا اور اُن کا لُقمہ ہو کر بے ٹھِکا نا ہو گا ۔
15 لیکن خُدا میری جان کو پا تال کے اِ ختیار سے چُھرا لیے گا کیونکہ وُہی مجھُے قُبو ل کرے گا۔
16 جب کو ئی مال دار ہو جائے ۔ جب اُس کے گھر کی حشمت بڑھے تو تُو خو ف نہ کر
17 کیونکہ وہ مر کر کچھُ ساتھ نہ لے جائے گا َ۔ اُسکی حشمت اُس کے ساتھ نہ جائے گی ۔
18 خواہ جیتے جی وہ اپنی جان مبارک کہتا رہا ہو ۔ اور جب تُو اپنا بھلا کرتا ہے۔ تو لو گ تعرُ یف کر تے ہیں۔)
19 تُو بھی وہ اپنے با پ دادا کی گر دہ سے جاملے گا ۔ وہ روشنی کو ہر گز نہ دیکھےگے۔
20 آ دمی جو عزت کی حالت میں رہتا ہےپر خِرد نہیں رکھتا جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔