یسعیاہ

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66

0:00
0:00

باب 60

اُٹھ منور ہو کیونکہ تیرانور اگیا اور خدا وند کا جلال تجھ پر ظاہر ہوا۔
2 کیونکہ دیکھ تاریکی زمین پر چھا جائے گی اور تیرگی اُمتوں پر لیکن خداوند تجھ پر طالع ہو گیا اور اُس کا جلال تجھ پر نمایاں ہو گا۔
3 اور قومیں تیری روشنی کی طرف آئیں گی اور سلاطین تیرے طلوع کی تجلی میں چلیں گے
4 اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ۔وہ سب کے سب اکٹھے ہوتے ہیں اور تیرے پاس آتے ہیں ۔تیرے بیٹے دور سے آئیں گے اور تیری بٹیوں کو گود میں اُٹھا کر لائیں گے۔
5 تب تو دیکھے گی اور منور ہو گیہان تیرا دل اُچھلے گا اور کشادہ ہو گا کیونکہ سمندر کی فراوانی تیری طرف پھرے گی اور قوموں کی دولت تیرے پاس فراہم ہوگی
6 اُونٹوں کی قطاریں اور مدیان اور عیفہ کی سانڈنیاں ارد گردبے شمار ہوں گی۔ وہ سب سبا سے ائیں گے اور سونا اور لبان لائیں گے اور خداوند کی حمد کاا علان کریں گے۔
7 قیدار کی سب بھیڑیں تیرے پس جمع ہوں گی۔نبایوت کے مینڈھے تیری خدمت میں حاضر ہوں گے۔وہ میرے مذبح پر مقبول ہوں گے اور میں اپنے شوکت کے گھر کو جلال بخشوں گا۔
8 یہ کون ہے جو بادل کی طرح اُرے چلے اتے ہیں اور جیسے کباتر اپنی کابک کی طرف؟۔
9 یقینا جزیرےمیری راہ دیکھوں گے اور ترسیس کے جہاز پہلے ائیں گے کہ تیرے بیٹوںکو اُن کی چاندی اور اُن کے سونے سمیت دور سے خداوند تمہارا خدا اور اسرایئل کے قدوس کے نام کے لئے لائیں کیونکہ اُس نے تجھے بزرگی بخشی ہے۔
10 اور بیگانوں کے بیٹے تیری دیواریں بنائیں گے اور اُن کے بادشاہ تیری خدمت گزاری کریں گے۔اگرچہ میں نے اپنے قہر سے تجھے مارا پر اپنی مہربامی سے میں تجھ پر رحم کرو نگا۔
11 اور تیرے پھاٹک ہمیشہ کُھلے رہیں گے۔وہ دن رات کبھی بند ہوں گے تاکہ قوموں کی دولت اور اُن کے بادشاہوںکو تیرے پاس لائیں۔
12 کیونکہ وہ قوم اور مملکت جو تیری خدمت گزاری نہ کرےگی برباد ہو جائے گی۔ ہاں وہ قومیں بالکل ہلاک کی جائیں گی ۔
13 لبنان کا جلال تیرے پاس آے گا۔سرواور صنوبر اور دیودار سب آئیں گے تاکہ میرے مقدس کو آراستہ کریں اور میں اپنے پائوں کی کرسی کو رونق بخشوں گا
14 اور تیرے غارت گروں کے بیٹےتیرے سامنے جھکتے ہوئے آئیں گے اور تیرے تحقیر کرنے والے سب تیرے قدموں پر گریں گے۔اور وہ تیرا نامخداوند کا شہر اسرائیل کے قدوس کا صیون رکھیں گے۔
15 اس لئے کہ تو ترک کی گئی اور تجھ سے نفرت ہوئی ایسا کہ کیس آدمی نے تیری ترف گزر بھی نہ کیا۔میں تجھے ابدی فضلیت اور پشت درد پشت کی شادمانی کا باعث بنائوں گا
16 تو قوموں کا دودھ بھی پی لے گی۔ہاں بادشاہوں کیچھاتی چوسے گی اور تو جانے گی کہ میں خداوند تیرا نجات دینے والا اور یعقوب کا قادر تیرا فدیہ دنیے والا ہوں
17 میں پیتل کے بدلے سونا لاؤ گے اور لوہے کے بدلے چاندی اور لکڑی کے بدلے پیتل اور پتھروں کے بدلے لوہا اور میں تیرے حاکموں کو سلامی اور تیرےعاملوں کو صداقت بنائوں گا
18 پھرکبھی تیرے ملک میں ظلم کا ذکر نا ہو گا اور نہ تیری حدود کے اندر خرابی یا بربادی کا بلکہ تو اپنی دیواروںکا نام نجات اور اپنے پھاٹکوں کا حمد رکھے گی
19 پھر تیری روشنی نہ دن کوسورج سے ہو گی نہ چاند کے چمکنے سے بلکہ خداوند تیراابدی نور اور تیرا خدا تیراجلال ہو گا
20 تیرا سورج پھر کھبی نہ ڈھلے گا اور تیرے چاند کو زوال نہ ہو گا کیونکہ تیرا خداوند تیرا ابدی نور ہوگااور تیرے ماتن کے دن ختم ہوجائیں گے
21 اور تیرے لوگ سب کے سب راستباز ہوں گے۔وہ ابد تک مُلک کے وارث ہوں گے یعنی میریلگائی ہوئی شاخ اور میری دست کاری ٹھہریں گے تاکہ میرا جلال ظاہر ہو
22 سب سے چھوٹا ایک ہزار ہو جائے گا اعر سب سے حقیر ایک زبردست قوم۔میں خدا وند عین وقت پر یہ سب کچھ جلد کروں گا۔