یسعیاہ

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66

0:00
0:00

باب 11

اور یسی کے تنے سے ایک کونپل نکلیگی اور اسکی جڑوں سے ایک بار آور شاخ پیدا ہوگی۔
2 اور خداوند کی روح اُس پر ٹھہرے گی ۔حکمت اور خرد کی روح مصلحت اور قدرت کی روح معرفت اور خداوند کے خوف کی روح ۔
3 اوراسکی شادمانی خداوند کے خوف میں ہو گی اور وہ نہ اپنی آنکھوں کے دیکھنےکے مطابق انصاف کریگا اور نہ اپنے کانوں کے سننے کے مطابق فیصلہ کریگا۔
4 بلکہ وہ راستی سے مسکینوں کا انصاف کریگا اور عدل سے زمین کے خاکساروں کا فیصلہ کریگا اور اپنی زبان کلے عصا سے زمین کو ماریگا اور اپنے لبوں کے دم سے شریروں کو فنا کرڈالیگا۔
5 اور اسکے کمر کا پٹکا راستبازی ہو گی اور اسکے پہلو پر راستبازی کا پٹکا ہو گا۔
6 پس بھیڑ یا بّرہ کے ساتھ رہیگا اور چیتا بکری کے بچے کے ساتھ بیٹھے گا اور بچھڑااور شیر بچہ اور پلا ہوا بیل مل جل کر رہینگے اور ننھا بچہ انکی پیش روی کریگا۔
7 گائے اور ریچھنی ملکر چرینگی ۔ انکے بچے اکٹھے بیٹھیں گے اور شیر ببر بیل کی طرح بھوسا کھائیگے۔
8 اوردودھ پیتا بچہ سانپ کی بل کے پاس کھیلے گا اور وہ لڑکا جسکا دودھ چھڑایا گیا ہو افعی کی بل میں ہاتھ ڈالیگا۔
9 وہ میرے تمام کوہ مقدس پر نہ ضررپہچائینگے نہ ہلاک کریں گے کیونکہ جس طرح سمندر پانی سے بھرا ہے اسی طرح زمین خداوند کےعرفان سے معمور ہو گی۔
10 اور اسوقت یوں ہو گاکہ لوگ یسی کی اُس جڑ کےطالب ہونگے جو لوگوں کے لیے ایک نشان ہے اوراسکی آرامگاہ جلالی ہو گی۔
11 اور اسوقت یوں ہو گا کہ خداوند دوسری بار اپنے ہاتھ بڑھائیگا کہ اپنے لوگوں کا بقیہ جو بچ رہا ہو اسور اور مصر اور فتروس اور کوش اور عیلام اورسنعار اور حمات اور سمندر کے اطراف سے واپس لائے ۔
12 اور وہ قوموں کے لیے ایک جھنڈا کھڑا کریگا اور ان اسرائیلیوں کو جو خارج کیے گئے ہوں جمع کریگا اور سب بنی اسرائیل کو جو پراگندہ ہو نگے زمین کی چاروں اطراف سے فراہم کریگا۔
13 تب بنی افرائیم میں حسد نہ رہیگا اور بنی یہوادہ کے دشمن کاٹ ڈالے جائیں گے بنی افرائیم بنی یہوادہ پر حسد نہ کرینگے اور بنی یہوادہ بنی افرائیم سے کینہ نہ رکھینگے۔
14 اور وہ مغرب کی طرف فلستیوں کے کندھوں کی طرف جھپٹیں گے اور وہ مل کر مشرق کے بسنے والوں کو لوٹیں گے اور ادوم اور موآب پر ہاتھ ڈالیں گے اور بنی عمون انکے فرمانبردار ہونگے۔
15 تب خداوند بحر مصر کی خلیج کو بالکل نیست کر دیگا اور اپنی باد سموم سے دریایِ فرات پر ہاتھ چلائے گا اور اسکو سات نالے کردیگا اور ایسا کرے گا کہ لوگ جوتے پہنے ہوئے پار چلے جائیں گے اور اسکے باقی لوگوں کے لیے جو اسور میں سے بچ رہینگے اور ایک ایسی شاہراہ ہو گی جیسی بنی اسرائیل کے لیے تھی جب وہ ملک مصر سے نکلے ۔
16