یسعیاہ

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66

0:00
0:00

باب 13

بابل کی بابت بار بنوت جو یسعیاہ بن عاموس نے رویا میں پایا۔
2 تم ننگے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو۔ انکو بُلند آواز سے پکارو اور ہاتھ سے اشارہ کرو کہ وہ سرداروں کے دروازوں کے اندر جائیں۔
3 میں نے اپنے مخصوص لوگوں کو حکم کیا ۔ میں نے اپنے بہادروں کو جو میری خداوندی سے مسرور ہیں بُلایا ہے کہ وہ میرے قہر کو انجام دیں۔
4 پہاڑوں میں ایک ہجوم کا شور ہے ۔ گویا بڑے لشکر کا ! مملکتوں کی قوموں کے اجتماع کا غوغا ہے ! رب الافواج جنگ کے لیے لشکر جمع کرتا ہے ۔
5 وہ دور کے ملک سے آسمان کی انتہا سے آتے ہیں ۔ ہاں خداوند اوت اسکے قہر کے ہتھیارتاکہ تمام ملک کو برباد کریں۔
6 اب تم واویلا کرو کیونکہ خداوند کا دن نزدیک ہے۔ وہ قادر مطلق کی طرف سےبڑی ہلاکت کی مانند آئیگا۔
7 اس لیے سب ہاتھ ڈھیلے ہوں گے اور ہر ایک کا دل پگھل جائیگا ۔
8 اور وہ ہراسان ہوں گے جانکنی اورغمگینی ان کو آ لے گی وہ ایسے درد میں مبتلا ہوں گے جیسے عورت زہ کی حالت میں ۔ وہ سراسیمہ ہو کر ایک دوسرے کا منہ دیکھیں گے اور انکے چہرے شعلہ نما ہونگے۔
9 دیکھو خداوند کا وہ دن آتا ہے جو غضب میں اور قہر شدید میں سخت درشت ہے تاکہ ملک کو ویران کرے اور گنہگاروں کو اس پر سے نیست و نابود کردے۔
10 کیونکہ آسمان کے ستارے اور کواکب بے نور ہو جائیں گے اورسورج طلوع ہوتے ہوتے تاریک ہو جائیگا اور چاند اپنی روشنی نہ دے گا۔
11 اور میں جہان کو اس کی برائی کے سبب سے اورشریروں کو ان کی بدکرداری کے سبب سزا دوں گا اور میں مغرورں کو نیست اور ہیبتناک لوگوں کا گھمنڈ پست کردونگا۔
12 میں آدمی کو خالص سونے سے بلکہ انسان اوفیر کے کندن سے بھی کمیاب بناونگا ۔
13 اس لیے میں آسمانوں لرزاونگا اوررب الافواج کے غضب سے اور اسکے قہر شدید کےزورسے زمین اپنی جگہ سے جھٹکی جائیگی۔
14 اور یوں ہو گا کہ وہ کھدیڑے ہوئے آہو اور لاوارث بھیڑوں کی مانند ہونگے ۔ ان میں سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف متوجہ ہو گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگے گا۔
15 ہر ایک جو مل جائے آر پار چھیدا جائیگا اور ہر ایک جو پکڑا جائے تلوار سے قتل کیا جائیگا۔
16 اور انکے بال بچےانکی آنکھوں کے سامنے پارہ پارہ ہونگے ۔ انکے گھر لوٹے جائیں گے اور انکی عورتوں کیبے حرمتی ہو گی ۔
17 دیکھو میں بادلوں کو انکے خلاف برانگیختہ کرونگا جو چاندی کو خاطر میں نہیں لاتے اورسونے سے خوش نہیں ہوتے۔
18 انکی کمانیں جوانوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دینگی اور وہ شیر خواروں پر ترس نہ کھائینگے اور چھوٹے بچوں پر رحم کی نظر نہ کرینگے۔
19 اور بابل جو مملکتوں کی حشمت اور کسدیوں کی بزرگیکی رونق ہے سدوم اورعمورہ کی مانند ہو جائیگا جنکو خدا نے الٹ دیا ۔
20 اور وہ ابد تک آباد نہ ہو گا اور پشت در پشت اس میں کوئی نہ بسے گا۔ وہاں عرب ہرگز خیمے نہ لگائینگے اوروہاں گڈرے گلوں کو نہ بٹھائیں گے۔
21 پر بن کے جنگلی درندے وہاں بیٹھینگے اور ان کے گھروں میں اُلو بھرے ہونگے ۔ وہاں شتر مرغ بسیں گے اور چھگمانس وہاں ناچینگے۔
22 اور گیدڑ انکے عالیشان مکانوں میں اور بھیڑیے انکے رنگ محلوں میں چلائینگے۔ اسکا وقت نزدیک آ پہنچا ہے اور اسکے دنوں کو اب طول نہیں ہو گا۔