یسعیاہ

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66

0:00
0:00

باب 27

اس وقت خداونداپنی سخت اور بڑی مضبوط تلوار سے اژدھا یعنی تیز رو سانپ کو اوراژدھا یعنی پیچیدہ سانپ کو سزادیگا اوردریائی اژدہا کو قتل کریگا۔
2 اس وقت تم خوشنما تاکستان کا گیت گانا ۔
3 میں خداوند اسکی حفاظت کرتا ہوں میں اسے ہر دم سینچتا ہوں۔ میں دن رات اسکی نگہبانی کرونگا کہ اسے نقصان نہ پہنچے۔
4 مجھ میں قہر نہیں تو بھی کاش کہ جنگ گاہ میں جھاڑیاں اور کانٹے میرے خلاف ہوتے! میں ان پر خروج کرتا اور ان کو بالکل جلا دیتا۔
5 پر اگر کوئی میری توانائی کا دامن پکڑے تو مجھ سے صلح کرے۔ ہاں وہ مجھ سے صلح کرے۔
6 اب آئیندہ آیام میں یعقوب جڑ پکڑے گا اوراسرائیل پنپیگا اور پھولیگا اور روئِ زمین کو میووں سے مالامال کریگا۔
7 کیا اس نے مارا جسطرح اس نے اسکے مارنے والوں کو مارا؟ یا کیا وہ قتل ہوا جس طرح اسکے قاتل قتل ہوئے؟ ۔
8 تو نےعدل کے ساتھ اسکو نکالتےوقت اس سے حجت کی ۔ اس نے مشرقی ہوا کےدن اپنے سخت طوفان سے اسکو نکال دیا۔
9 اسلیےاس سے یعقوب کےگناہ کا کفارہ ہو گااور اسکا گناہ دور کرنے کا کل نتیجہ یہی ہے جس وقت وہ مذبح کے سب پتھروں کو ٹوٹے کنکرں کی مانند ٹکڑے ٹکڑے کرے کہ یسیرتیں اور سورج کے بت قائم نہ ہوں۔
10 کیونکہ فصیل دار شہر ویران ہے اور وہ بستی اجاڑ اوربیابان کی مانند خالی ہے وہاں بچھڑا چرے گا اور وہیں لیٹ رہیگا اور اسکی ڈالیاں بالکل کاٹ کھائیگا۔
11 جب اسکی شاخیں مرجھا جائیں گی تو توڑی جائینگی ۔ عورتیں آئینگی اور انکو جلائینگی کیونکہ لوگ دانش سے خالی ہیں اسلیے انکا خالق ان پر رحم نہیں کرے گا اور انکا بنانے والا ان پر ترس نہیں کھائیگا۔
12 اور اس وقت یوں ہو گا کہ خداوند دریائے فرات کی گذر گاہ سے رودِ مصرتک جھاڑ ڈالیگا اورتم اے بنی اسرائیل ایک ایک کر کے جمع کیے جاؤ گے۔
13 اور اس وقت یوں ہو گاس کہ بڑا نرسنگا پھونکا جائیگا اور وہ جو اسور کے ملک میں قریبُ المو تھے اور وہ جو ملک مصر میں جلاوطن تھے آئینگے اور یروشلیم کے مقدس پہاڑ پر خداوند کی پرستش کرینگے۔