استثنا

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34

0:00
0:00

باب 22

تُو اپنے بھائی کے بیل یا بھیڑ کو بھٹکتی دیکھ کر اُس سے رو پوشی نہ کرنا بلکہ ضرور تُو اُسکو اپنے بھائی کے پاس پہنچا دینا ۔
2 اور اگر تیرا بھائی تیرے نزدیک نہ رہتا ہو یا تُو اُس سے واقف نہ ہو تو تُو اُس جانور کو اپنے گھر لے آنا اور وہ تیرے پاس رہے جب تک تیرا بھائی اُسکی تلاش نہ کرے۔ تب تُو اُسے اُسکو دے دینا ۔
3 تُو اُسکے گدھے اور اُسکے کپڑے سے بھی ایسا ہی کرنا ۔ غرض جو کچھ تیرے بھائی سے کھویا جائے اور تُجھ کو ملے تُو اُس سے ایسا ہی کرنا اور روپوشی نہ کرنا ۔
4 تُو اپنے بھائی کا گدھا یا بیل راستہ میں گِرا ہوا دیکھ کر اُس سے روپوشی نہ کرنا بلکہ ضرور اُسکے اُٹھانے میں اُسکی مدد کرنا ۔
5 عورت مرد کا لباس نہ پہنے اور نہ مرد عورت کی پوشاک پہنے کیونکہ جو ایسے کام کرتا ہے وہ خداوند تیرے خدا کے نزدیک مکروہ ہے ۔
6 اگر راہ چلتے اتفاقاً کسی پرندہ کا گھونسلا درخت یا زمین پر بچوں یا انڈوں سمیت تجھ کو مل جائے اور ماں بچوں یا انڈوں پر بیٹھی ہوئی ہو تو تُو بچوں کی ماں سمیت نہ پکڑ لینا ۔
7 بچوں کو تُو لے تو لے پر ماں کو ضرور چھوڑ دینا ےا کہ تیرا بھلا ہو اور تیری عمر دراز ہو ۔
8 جب تُو کوئی نیا گھر بنائے تو اپنی چھت پر منڈیر ضرور لگانا تا نہ ہو کہ کوئی آدمی وہاں سے گِرے اور تیرے سبب سے وہ خون تیرے ہی گھر والوں پر ہو ۔
9 تُو اپنے تاکستان میں دو قسم کے بیج نہ بونا تا نہ ہو کہ سارا پھل یعنی بیج تُو نے بویا اور تاکستان کی پیداوار دونوں ضبظ کر لیے جائیں ۔
10 تُو بیل اور گھدے دونوں کو ایک ساتھ جوت کر ہل نہ چلانا۔
11 تُو اُون اور سن دونوں کی ملاوٹ کا بُنا ہوا کپڑا نہ پہننا۔
12 تُو اپنے اوڑھنے کی چادر کے چاروں کناروں پر جھالر لگایا کرنا ۔
13 اگر کوئی مرد کسی عورت کو بہایے اور اُسکے پاس جائے اور بعد اُسکے اُس سے نفرت کر کے
14 شرمناک باتیں اُسکے حق میں کہے اور اُسے بدنام کرنے کے لیے یہ دعویٰ کرے کہ میں نے اِس عورت سے بیاہ کیا اور جب میں اُسکے پاس گیا تو میں نے کنوارے پن کے نشان اُس میں نہیں پائے
15 تب اُس لڑکی کا باپ اور اُسکی ماں اُس لڑکی کے کنوارے پن کے نشانوں کو اُس شہر کے پھاٹک پر بزرگوں کے پاس لے جائیں ۔
16 اور اُس لڑکی کا باپ بزرگوں سے کہے کہ میں نے اپنی بیٹی اِس شخص کو بیاہ دی پر یہ اُس سے نفرت رکھتا ہے ۔
17 اور شرمناک باتیں اُس کے حق میں کہتا اور یہ دعویٰ کرتا ہے کہ میں نے تیری بیٹی میں کنوارے پن کے نشان نہیں پائے حالانکہ میری بیٹی کے کنوارے پن کے نشان یہ موجود ہیں ۔ پھر وہ اُس چادر کو شہر کے بزرگوں کے آگے پھیلا دیں ۔
18 تب شہر کے بزرگ اُس شخس کو پکڑ کر اُس کو کوڑے لگائیں ۔
19 اور اُس سے چاندی کی سو مثقال جُرمانہ لیکر اُس لڑکی کے باپ کو دیں اِس لیے کہ اُس نے ایک اسرائیلی کنواری کو بدنام کیا اور وہ اُسکی بیوی بنی رہے اور وہ زندگی بھر اُسکو طلاق نہ دینے پائے ۔
20 پر اگر یہ بات سچ ہو کہ لڑکی نے کنوارے پن کے نشان نہیں پائے گئے ۔
21 تو وہ اُس لڑکی کو اُس کے باپ کے گھر کے دروازہ پر نکال لائیں اور اُس کے شہر کے لوگ اُسے سنگسار کریں کہ وہ مر جائے کیونکہ اُس نے اسرائیل کے درمیان شرارت کی کہ اپنے باپ کے گھر میں فاحشہ پن کیا یوں تُو ایسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کرنا ۔
22 اگر کوئی مرد کسی شوہر والی عورت سے زنا کرتے پکڑا جائے تو وہ دونوں مار ڈاے جائیں یعنی وہ مرد بھی جس نے اُس عورت سے صحبت کی اور وہ عورت بھی ۔ یوں تُو اسرائیل میں سے ایسی بُرائی کو دفع کرنا ۔
23 اگر کوئی کنواری لڑکی کسی شخص سے منسوب ہو گئی اور کوئی دوسرا آدمی اُسے شہر میں پا کر اُس سے صحبت کرے ۔
24 تو تُم اُن دونوں کو اُس شہر کے پھاٹک پر نکال لانا اور اُن کو تُم سنگسار کر دینا کہ وہ مر جائیں لڑکی کو اِس لیے کہ وہ شہر میں ہوتے ہوئے نہ چِلائی اور مرد کو اِس لیے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کی بیوی کو بے حُرمت کیا ۔ یوں تُو ایسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کرنا ۔
25 پر اگر اُس آدمی کو وہی لڑکی جس کی نسبت ہو چُکی ہو کسی میدان یا کھیت میں مِل جائے اور وہ آدمی جبرا! اُس سے صحبت کرے تو فقط وہ آدمی ہی جس نے صحبت کی مار دالا جائے ۔
26 پر اُس لڑکی سے کچھ نہ کرنا کیونکہ لڑکی کاایسا گناہ نہیں جس سے وہ قتل کے لائق ٹھہرے اِس لیے کہ یہ بات ایسی ہے جیسے کوئی اپنے ہمسایہ پر حملہ کرے اور اُسے مار ڈالے ۔
27 کیونکہ وہ لڑکی اُسے میدان میں مِلی اور وہ منسوبہ لڑکی چِلائی بھی پر وہاں کوئی ایسا نہ تھا جو اُسے چھُراتا ۔
28 اگر کسی آدمی کو کوئی کنواری لڑکی مل جائے جس کی نسبت نہ ہوئی ہو اور وہ اُسے پکڑ کر اُسے صحبت کرے اور وہ دونوں پکڑے جائیں ۔
29 تو وہ مرد جس نے اُس سے صحبت کی ہو لڑکی کے باپ کو چاندی کی پچاس مثقال دے او ر وہ لڑکی اُس کی بیوی بنے کیونکہ اُس نے اُسے بے حُرمت کیا او ر وہ اُسے اپنی زندگی بھر طلاق نہ دینے پائے ۔
30 کوئی شخص اپنے باپ کی بیوی سے بیاہ نہ کرے اور اپنے باپ کے دامن کو نہ کھولے ۔