استثنا
باب 16
تو ابیب کے مہینے کو یاد رکھنا اور اُس میں خداوند اپنے خدا کی فسح کرنا کیونکہ خداوند تیرا خدا ابیب کے مہینے میں رات کے وقت تجھ کو مصر سے نکال لایا ۔
2 اور جس جگہ کو خداوند اپنے نام کے مسکن کے لیے چُنے وہیں تُو خداوند اپنے خدا کے لیے اپنے گائے بیل اور بھیڑ بکری میں سے فسح کی قُربانی چڑھانا ۔
3 تو اُسکے ساتھ خمیری روٹی نہ کھانا بلکہ سات دن تک اُسکے ساتھ بے خمیری روٹی جو دُکھ کی روٹی ہے کھانا کیونکہ تُو ملک مصر سے ہڑبڑی میں نکلا تھا ۔ یوں تو عمر بھر اُس دن کو جب تو ملک مصر سے نکلا یا د رکھ سکے گا ۔
4 اور تیری حدود کے اندر سات دن تک کہیں خمیر نظر نہ آئے اور اُس قُربانی میں سے جسکو تُو پہلے دن کی شام کو چڑھائے کچھ گوشت صبح تک باقی نہ رہنے پائے ۔
5 تُو سفح کی قُربانی کو اپنے پھاٹکوں کے اندر جنکو خداوند تیرے خدا نے تجھ کو دیا ہو کہیں نہ چڑھانا ۔
6 بلکہ جس جگہ کو خداوند تیرا خدا اپنے نام کے مسکن کے لیے چُنے گا وہاں تُو فسح کی قُربانی کو اُس وقت جب تُو مصر سے نکلا تھا یعنی شام کو سورج ڈوبتے وقت گذراننا ۔
7 اور جس جگہ کو خداوند تیرا خدا چُنے وہیں اُسے بھون کر کھانا اور پھر صبح کو اپنے اپنے ڈیرے کو لَوٹ جانا ۔
8 چھ دن تک بے خمیری روٹی کھانا اور ساتویں دن خداوند تیرے خدا کی خاطر مقدس مجمع ہو ۔ اُس میں تُو کوئی کام نہ کرنا ۔
9 پھر تُو سات ہفتے یوں گننا کہ جب ہنسوا لیکر فصل کاٹنی شروع کرے تب سے سات ہفتے گِن لینا ۔
10 تب جیسی برکت خداوند تیرے خدا نے دی ہو اُسکے مطابق اپنے ہاتھ کی رضا کی قُربانی کا ہدیہ لا کر خداوند اپنے خدا کے لیے ہفتوں کی عید منانا ۔
11 اور اُسی جگہ جسے خداوند تیرا خدا اپنے نام کے مسکن کے لیے چُنے گا تُو اور تیرے بیٹے بیٹیاں اور تیرے غُلام اور لونڈیاں اور وہ لاوی جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو اور مسافر اور یتیم اور بیوہ جو تیرے درمیان ہوں سب ملکر خداوند اپنے خدا کے حضور خوشی منانا ۔
12 اور یاد رکھنا کہ تُو مصر میں غلام تھا اور اِن حکموں پر احتیاط کر کے عمل کرنا۔
13 جب تُو کھلہیان اور کولھوکا مال جمع کر چُکے تو سات دن تک عید خیام کرنا ۔
14 اور تُو اور تیرے بیٹے بیٹیاں اور غلام اور لونڈیاں اور لاوی اور مسافر اور یتیم اور بیوہ جو تیرے پھاٹکوں کے اند ر ہوں سب تیری اِس عید میں خوشی منائیں ۔
15 سات دن تک تُو خداوند اپنے خدا کے لیے اُسی جگہ جسے خداوند چُنے عید کرنا اِس لیے کہ خداوند تیرا خدا تیرے سارے مال میں اور سب کاموں میں جنکو تُو ہاتھ لگائے تجھ کو برکت بخشے گا ۔ سو تُو پوری پوری خوشی کرنا ۔
16 اور سال میں تین بار یعنی بے خمیری روٹی کی عہد اور ہفتوں کی عید اور عید خیام کے موقع پر تیرے ہاں کے سب مرد خداوند اپنے خدا کے آگے اُسی جگہ حاضر ہوا کریںجسے وہ چُنے گا اور جب آئیں تو خداوند کے حضور خالی ہاتھ نہ آئیں ۔
17 بلکہ ہر مرد جیسی برکت خداوند تیرے خدا نے تُجھ کو بخشی ہو اپنی توفیق کے مطابق دے ۔
18 تو اپنے قبیلوں کی سب بستیوں میں جنکو خداوند تیرا خُدا تُجھ کو دے قاضی اور حاکم مقرر کرنا جو صداقت سے لوگوں کی عدالت کریں ۔
19 تُو انصاف کا خون نہ کرنا ۔ تُو نہ تو کسی کی رو رعایت کرنا اور نہ رشوت لینا کیونکہ رشوت دانشمند کی آنکھوں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادق کی باتوں کو پلٹ دتی ہے ۔
20 جو کچھ بالکل حق ہے تُو اُسی کی پیروی کرنا تاکہ تُو جیتا رہے اور اُس ملک کا مالک بن جائے جو خداوند تیرا خدا تُجھ کو دیتا ہے ۔
21 جو مذبح تُو خداوند اپنے خدا کے لیے بنائے اُسکے قریب کسی قسم کے درخت کی یسیرت نہ لگانا ۔
22 اور نہ کوئی ستون اپنے لیے کھڑا کر لینا جس سے خداوند تیرے خدا کو نفرت ہے ۔