حزقی ایل
باب 46
خدا وند خدا یوں فرماتا ہے کہ اندرونی صحن کا پھاٹک جس کا رخ مشرق کی طرف ہے کام کاج کے چھ دن بند رہے گا پر سبت کے دن کھولا جائے گا اور نئے چاند کے دن بھی کھولا جائے گا ۔
2 اور فرما نروا بےرونی پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخل ہو گا اور پھاٹک کی چوکھٹ کے پاس کھڑا رہے گا اور کاہن اس کی سوختنی قربانی اور اس کی سلامتی کی قربانی گزرانے گئے اور پھاٹک کے آستانے پر سجدہ کر کے باہر نکلے گاپر پھاٹک شام تک بند نہ ہو گا ۔
3 اور ملک کے لوگ اسی پھاٹک کے دروازہ پر سبتوں اور نئے چاند کے وقتوں میں خداوند کے حضو رسجدہ کیا کر یں گئے۔
4 اور سوختنی قربانی جو فرمانروا سبت کے دن خداوند کے حضور گزرانے گا یہ ہے ۔چھ بے عیب برے بے عیب مینڈھے ۔
5 اور نذر کی قربانی مینڈھے کے لئےایک ایفہ اور بروں کے لئے نذر کی قربانی اس کی توفیق کے مطابق اوراورایک ایفہ کے لئےایک ہیں تیل ۔
6 اور نئے چاند کے روزایک بے عیب بچھڑا اور چھ برے اورایک مینڈھا سب کے سب بے عیب ہو نگے۔ .
7 اور وہ نذر کی قربانی تےار کرے گایعنی بچھڑے کے لئےایک ایفہ اور بروں کے لئے اس کی توفیق کے مطابق اور ہرایک ایفہ کے لئےایک ہیں تیل ۔
8 اور جب فرمانروا ندر آئے تو پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخل ہو گا اور اسی را ہ سے نکلے گا۔
9 لیکن جب ملک کے لوگ مقرہ عیدوں کے وقت خداوند کے حضو ر حاضر ہونگے تو جو شمالی پھاٹک کی راہ سے سجدہ کرنے کو داخل ہو گا وہ جنو بی پھاٹک کی راہ سے باہر جا ئے گا اور جو جنوبی پھاٹک کی راہ سے اندر آتا ہے وہ شمالی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا۔جس پھاٹک کی راہ سے وہ اندر آتا ہے اس سے واپس نہ جائے گابلکہ سیدھا اپنے سامنے کے پھاٹک کی راہ سے نکل جائے گا ۔
10 اور جب وہ اندر جائیں گے تو فرمانروا بھی ان کے درمیان ہوکر جائے گا اور جب وہ باہر نکلے گا سب اکٹھے جائیں گئے۔
11 اور عیدوں اور مذہبی تہواروں کےوقت میں نذر کی قربانی بیل کے لئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لئے ایک ایفہ ہو گی اور بروں کے لئے اس کی توفیق کے مطابق اور ہر ایک ایفہ کے لئے ایک ہین تیل ۔
12 اور جب فرمانرو ا رضا کی قربانی تیار کرے یعنی سوختنی قربانی یا سلامتی کی قربانی خداوند کے حضور رضا کی قربانی کے طور پر لائے تو وہ پھاٹک جس کا رخ مشرق کی طرف ہے اس کے لئے کھولا جائے گا اور سبت کے دن کی طرح وہ اپنی سوختنی قربانی اور سلا متی کی قربانی گزرانے گا ۔تب وہ باہر نکل آئے گا اور اس کے نکلنے کے بعد پھا ٹک بند کیا جائے گا ۔
13 تو ہر روز خداوند کے حضور پہلے سال کا ایک بے عیب برہ سوختنی قربانی کے لئے چرھا ئے گا ۔تو ہر صبح چڑھا ئے گا ۔
14 اور تو اس کے ساتھ ہر صبح نذر کی قربانی گزرانے گا یعنی ایفہ کا چھٹا حصہ اور میدہ کے ساتھ ملانے کو تیل کے ہین کی ایک تہائی دائمی حکم کے مطابق ہمیشہ کے لئے خداوند کے حضور یہ نذر کی قربانی ہو گئی ۔
15 اسی طرح وہ برے اور اور نذر کی قربانی اور تیل ہر صبح ہمیشہ کی سوختنی قربانی کے لئے چڑھائے گا۔
16 خدا وندخدا یوں فرماتا ہے کہ اگر فرمانروا اپنے بیٹوں میں سے کسی کو کوئی ہدیہ دے تووہ اس کی میراث اس کے بےٹوں کی ہو گی۔وہ ان کا مورثی مال ہے۔
17 پر اگر وہ پنے غلاموں میں سے کسی کو اپنی میراث میں سے ہدیہ دے تو وہ آزادی کہ سال تک اس کا ہو گا اس کے بعد پھر فرمانرواکا ہو جائے گا مگر اس کی میراث اس کے بیٹوں کی ہو جائے گی۔
18 اور فرمانروا لوگوں کی میراث میں سے ظلم کر کے نہ لے گا تاکہ ان کو ان کی ملکیت سے بے دخل کرے پر وہ اپنی ہی ملکیت میں سے اپنے بیٹوںکو میراث دے گا تاکہ میرے لوگ اپنی اپنی ملکیت سے جدا نہ ہو جائیں ۔
19 پھروہ مجھے اس مدخل کی راہ سے جو پھاٹک کے پہلو میں تھا کا ہنوں کے مقدس حجروں میں جن کا رخ شمال کی طرف تھا لایا اور کیا دیکھتا ہوں کہ مغرب کی طرف پیچھے کچھ خالی جگہ ہے ۔
20 تب اس نے مجھے فرمایا دیکھ یہ وہ جگہ ہے جس میں کاہن جرم کی قربانی اور خطا کی قربانی کو جوش دینگے اور نذر کی قربانی پکائیں گے تا کہ ان کو بیرونی صحن میں لے جا کر لوگوں کی تقدیس کریں ۔
21 پھر وہ مجھے بیرونی صحن میں لایا اور صحن کے چاروں کونوں کی طرف مجھے لے گےا اور دیکھو صحن کے ہر طرف کونے میں ایک اور صحن تھا ۔
22 صحن کے چاروں کونوں میں چالیس چالیس ہاتھ لمبے اور اور تےس تیس ہاتھ چوڑے صحن متصل تھے ۔یہ چاروں کونے والے ایک ہی ناپ کے تھے۔
23 اور ان کے گردا گرد یعنی ان چاروں کے گردا گرد دےوار تھی اور چاروں طرف دےوار کے نےچے چو لھے بنے تھے ۔
24 تب اس نے مجھے فرمایا کہ یہ چو لھے ہیں جہاں ہیکل کے خادم لو گوں کے ذبیحے ابا لیں گے ۔