حزقی ایل

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48

0:00
0:00

باب 23

اور خدا کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔
2 کہ اے آدمزاد دو عورتیں ایک ہی ماں کی بیٹیاں تھیں۔
3 انہوں نے مصر میں بدکاری کی۔ وہ اپنی جوانی میں بدکار بنیں۔ وہاں ان کی چھاتیاں ملیں گئیںاور وہیں ان کی دو شیزگی کے پستان مسلے گئے۔
4 ان میں سے بڑی کا نام اہولہ اور اسکی بہن کا اہولیبہ تھااور وہ دوں میری ہوگئیں اور ان سے بیٹے بیٹیاں پیدا ہوئے اور ان کے یہ نام اہولہ اور اہولیبہ سامریہ و یروشلیم ہیں۔
5 اور اہولہ جب کہ وہ میری تھی بدکاری کرنے لگی اور اپنے یاروں پر یعنی اسوریوں پر جو ہمسایہ تھے عاشق ہوئی۔
6 وہ سردار اور حاکم اور سب کے سب دل پسند جوان مرد اور سوار تھے جو گھوڑوں پر سوار ہوتے اور ارغوانی پوشاک پہنتے تھے۔
7 اور اس نے ان سب کے ساتھ جو اسور کے برگزیدہ مرد تھے بدکاری کی اور ان سب کے ساتھ جن سے وہ عشق بازی کرتی تھی اور ان کے سب بتوں کے ساتھ ناپاک ہوئی۔
8 اس نے جو بدکاری مصر میںکی تھی اسے ترک نہ کیا کیونکہ اس کی جوانی میں وہ اس سے ہم آغوش ہوئے اور انہوں نے اس کے دو شیزگی کے پستانوں کومسلا اور اپنی بدکاری اس پر انڈیل دی۔
9 اس لئے میں نے اسے اس کے ےاروں یعنی اسورےو ں کے حوالہ کر دےا جن پر وہ مرتی تھی ۔
10 انہو ں نے اسکو بے ستر کیا اور اس کے بےٹوں اور بیٹےوں کو چھین لیا اور اسے تلوار سے قتل کیا ۔پس وہ عورتوں میں انگشت نما ہو ئی کیونکہ انہو ں نے اسے عدالت سے سزا دی ۔
11 اوراس کی بہن اہو لیبہ نے یہ سب کچھ دیکھا پر وہ شہوت پرستی میں اس سے بدتر ہو ئی اور اس نے اپنی بہن سے بڑھ کر بد کاری کی ۔
12 وہ اسورےوں پر عاشق ہوئی جو سرداراور حاکم ارو اس کے ہمسا یہ تھے جو بھڑکیلی پو شاک پہنتے اور بھوڑوں پر سوار ہوتے اور سب کے سب دلپسند جوانمرد تھے ۔
13 اور میں نے دیکھا کہ وہ بھی ناپاک ہو گئی ۔ان دونوں کی ایک ہی روش تھی ۔
14 اور اس نے بدکاری میں ترقی کی کیو نکہ جب اس نے دےوار پر مردوں کی صورتےں دیکھیں ےعنی کسدیوں کی تصویریں جو شنگرف سے کھنچی ہو ئی تھےں ۔
15 جو پٹکوں سے کمر بستہ اور سروں پر رنگین پگڑےاں پہنے تھے اور سب کے سب دےکھنے میں امرا اہلِ بابل کی مانند تھے جن کا کا وطن کسدستان ہے ۔
16 تو دےکھتے ہی وہ ان پر مرنے لگی اور ان کے پاس کسدستان میں قاصد بھیجے ۔
17 پس اہلِ بابل اس کے پاس آکر عشق کے بستر پر چڑھے اور انہوں نے اس سے بدکاری کر کے اسے آلودہ کیا اور وہ ان سے ناپاک ہو ئی تو اس کی جان ان سے بیزار ہو گئی ۔
18 تب اس کی بدکاری علانیہ ہو ئی اور اس کی برہنگی بے ستر ہو گئی ۔تب میری جان اس سے بےزار ہو ئی جیسی اس کی بہن سے بےزار ہو چکی تھی ۔
19 تو بھی اس نے اپنی جوانی کے دنوں کو یا د کرکے جب وہ مصر کی سرزمین میں بدکاری کرتی تھے بدکاری پر بدکاری کی ۔
20 سو وہ پھر اپنے ےاروں پر مرنے لگی جنکا بدن گدھوں کا سا بدن اور جنکا انزال گھوروں کا سا انزال تھا ۔
21 اس طرح تو نے اپنی جوانی کی شہوت پرستی کوجبکہ مصری تےری جوانی کی چھاتےوں کے سبب سے تےرے پستان ملتے تھے پھر ےاد کیا۔
22 اس لئے اے اہو لیبہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں ان یاروں کو جن سے تےری جان بےزار ہو گئی ہے ابھاروں گا کہ تجھ سے مخالفت کرےں اور ان کو بلا لاﺅنگا کہ تجھے چاروں طرف سے گھےر لیں ۔
23 اہلِ بابل اور سب کسدیوں کو فقدد اور شوع اور قوع اور انکے ساتھ تمام اسورےوں کو۔سب کے سب دلپسند جوانمرد وں کو سرداروں اور حاکموں کو اور بڑے بڑے امیروں اور نامی لوگوں کو جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں تجھ پر چڑھا لاﺅنگا ۔
24 اور اسلحہ جنگ اور رتھوں اور چھکڑوں اور امتوں کے انبوہ کے ساتھ تجھ پر حملہ کرےں گے اور ڈھال اور پھری پکڑ کر اور خود پہنکر چاروں طرف سے تجھے گھےر لینگے ۔میں عدالت ان کو سپرد کرونگا اور وہ اپنے آئین کے مطابق تےرا فےصلہ کرےں گے ۔
25 اور میں اپنی غےرت کو تےری مخالفت بناﺅنگا اور وہ غضب ناک ہو کر تجھ سے پیش آئیں گے اور تتےری ناک اور تےرے کان کاٹ ڈالیں گے اور تےرے با قی لوگ تلوار سے مارے جائینگے ۔وہ تےرے بےٹوں اور بےٹےوں کو پکڑ لےنگے اور تےرا بقیہ آگ سے بھسم ہو گا ۔
26 اور وہ تےرے کپڑے اتار لینگے اور تےرے نفیس زیور لوٹ جائینگے ۔
27 اور میں تےری شہوت پرستی اور تےری بدکاری جو تو نے ملک مصر میں سیکھی موقوف کرونگا یہاں تک کہ تو ان کی طرف پھر اانکھ نہ اٹھائےگی اور پھر مصر کو یاد نہ کرے گی ۔
28 کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں تجھے ان کے ہاتھ میں جن سے تجھے نفرت ہے ہاں انہی کے ہاتھ میں جن سے تےری جان بیزار ہے دےدونگا ۔
29 اور وہ تجھ سے نفرت کے ساتھ پیش آئیں گے اور تےرا سب مال ج تو نے محنت پیدا کیا ہے چھین لےنگے اور تجھے عرےان اور برہنہ چھوڑ جائیں گے یہاں تک کہ تےری شہوت پرستی و خباثت اور تےری بدکاری فاش ہو جائیگی ۔
30 یہ سب کچھ تجھ اس لئے ہوگا کہ تو نے بدکاری کے لئے دےگر اقوام ک پیچھا کیا اور ان کے بتوںسے ناپاک ہوئی۔
31 تو اپنی بہن کی راہ پر چلی اس لئے میں اس کا پیالہ تےرے ہاتھ میں دونگا ۔
32 خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ تو اپنی بہن کے پیالہ سے جو گہراہ اور بڑا ہے پیئگی ۔تےری ہنسی ہو گی ار تو ٹھٹھوں میں اڑائی جائیگی کیونکہ اس میں بہت سی سمائی ہے ۔
33 تو مستی اور سوگ سے بھر جائیگی ۔ویرانی ور حےرت کا پیالہ ۔تےری بہن سامریہ کا پیالہ ہے ۔
34 تو اسے پئیے گی اور نچوڑیگی اور اس کی ٹھیکرےاں بھی چبا جاےئگی اور اپنی چھاتےاں نوچے گی کیونکہ میں ہی نے یہ فرمایا ہے خداوند خدا فرماتا ہے ۔
35 پس خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ تو مجھے بھول گئی ہے اور مجھے اپنی پیٹھ کے پیچھے پھینک دیا اس لئے اپنی بدذاتی اور بدکاری کی سزا اٹھا ۔
36 پھر خداوند نے مجھے فرمایا اے آدمزاد کیا تو اہولیہ اور اہولیبہ پر الزام نہ لگائے گا ؟تو ان کے گھنونے کام ان پر ظاہر کر ۔
37 کیونکہ انہوں نے بدکاری کی اور ان کے ہاتھ خون آلودہ ہیں ۔ہاں انہوں نے اپنے بتون سے بدکاری کی اور اپنے بےٹوں کو جو مجھ سے پیدا ہوئے آگ سے گذارا کہ بتوں کی نذر ہو کر ہلاک ہوں ۔
38 اس کے سوا انہوں نے مجھ سے یہ کیا کہ اسی دن انہوں نے مےرے مقدس کو ناپاک کیا اور مےرے سبتوں کی بے حرمتی کی ۔
39 کیونکہ جب وہ اپنی اولاد کو بتوں کے لئے زبح کر چکیں تو ااسی دن مےرے مقدس میں داخل ہو ئیں تاکہ اسے ناپاک کرےں اور دیکھ انہوں نے مےرے گھر کے اندر ایسا کام کیا ۔
40 بلکہ تم نے دور سے مرد بلائے جن کے پا س قاصد بھےجا اور دےکھ وہ آئے جن کے لئے تو غسل کیا اور آنکھوں میں کاجل لگاےا او بناﺅ سنگار کیا ۔
41 اور تو نفےس پلنگ ر بیٹھی اور ا س کے پاس دستر خوان تےار کیا اور اس پر تو نے مےرا بخور اور میرا عطر رکھا ۔
42 اور ایک عیاش جماعت کی آواز اس کے ساتھ تھی اور عام لوگوں کے علاوہ بیابان سے شرابےوں کو لائے اور انہوں نے ان کے ہتھوں میں کنگن اور سروں پر خوشنما تاج پہنائے ۔
43 تب میں نے ا سکی بابت جو بدکاری کرتے کرتے بڑھےا ہو گئی تھی کہا اب یہ لوگ اس سے بدکاری کرےنگے اور وہ ان سے کرےگی ۔
44 او ر وہ اس کے پاس گئے جس طرح کسی کسبی کے پاس جاتے ہیں اسی طرح وہ ان بدذات عورتوں اہولیہ اور اہولیبہ کے پاس گئے۔
45 لیکن صادق آدمی ان پر وہ فتویٰ دینگے جو بدکار اور خونی عورتوں پر دےا جاتا ہے کیونکہ وہ بدکار عورتےں ہیں اور ان کے ہاتھ خون آلودہ ہیں ۔
46 کیو نکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں ان پر ایک گروہ چڑھا لاﺅنگا اور ان کو چھوڑ دونگا کہ اِدھر ا’دھر دھکے کھاتی پھرےں اور غارت ہوں ۔
47 اور وہ گروہ ان کو سنگسار کرےگی اور اپنی تلواروں سے ان کو قتل کرےگی ۔ان کے بےٹوں اور بےٹےوں کو ہلاک کرےگی اور ان کے گھروں کو آگ سے جلا دےگی ۔
48 یوں میں بدکاری کو ملک سے موقوف کر نگا تاکہ سب عورتےں عبررت پذےر ہوں اور تمہاری مانند بدکاری نہ کریں ۔
49 اور وہ تمہارے فسق و فجور کا بدلہ تمکو دینگے اور تم اپنے بتوں کے گناہوں کی سزا کا بوجھ اٹھاﺅ گے تاکہ تم جانو کہ خداوندخدا میں ہی ہوں ۔