حزقی ایل

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43

0:00
0:00

باب 31

پھر گےا رویں برس کے تےسرے مہینے کی پہلی تا رےخ کو خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
2 کہ اے آدمزاد شاہِ مصر فرعون اور اس کے لوگو ں سے کہہ کہ تم اپنی بزرگی کس کی مانند ہو ؟
3 دےکھ اسور لبنان کا بلند دےوار تھا جسکی ڈالیاں خوبصورت تھیں اور پتےوں کی کثرت سے وہ خوب سایہ دار تھا اور اس کا قد بلند تھا اور اسکی چو ٹی گھنی شاخوں کے درمیان تھی ۔
4 پانی نے اسکی پروش کی۔ گہراﺅ نے اسے بڑھاےا ۔اس کی نہریں چاروں طرف جاری تھیں اور اس نے اپنی نالیوں کو میدان کے سب درختےوں تک پینچاےا ۔
5 اسلئے پانی کی کثرت سے اس کا قد میدان کے سب درختوں سے بلند ہوا اور جب وہ لہلہانے لگا تو اسکی شاخیں فراوان اور اس کی ڈالیا ں دراز ہوئیں ۔
6 ہوا کے سب پرندے اس کی شاخوں پر اپنے گھونسلے بناتے تھے اور اس کی ڈالیوں کے نےچے سب دشتی حیوان بچے دےتے تھے اور سب بڑی بڑی قومیں اس کے سایہ میں بستی تھیں ۔
7 یوںوہ اپُنی بزرگی میں اپنی ڈالیوں کی درازی میں کے سبب سے خوشنما تھا کیونکہ اس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرت تھی ۔
8 خدا کے باغ کے دےوار اسے چھپانہ سکے۔ سرو اس کی شاخوں اور چنار اس کی ڈالیوں کے برابر نہ تھے اور خدا کے باغ کا کوئی درخت خونصورتی میں اسکی مانند نہ تھا ۔
9 میں نے اس کی ڈالیوں کی فراوانی سے اسے حسن بخشا یہاں تک کہ عدن کے سب درختوں کو جو خدا کے باغ میں تھے اس پر رشک آتا تھا ۔
10 اسلئے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ اس نے آپ کو بلند اور اپنی چوٹی کو گھنی شاخوں کے درمیان اونچا کیا اور اس کے دل میں اس کی بلندی پر غرور سمایا ۔
11 اس لئے میں اس کو قوماں میں سے ایک زبردست کے حوالہ کردونگا ۔ےقینا وہ اس کا فیصلہ کر دے گا ۔میں اس کو اس کی شرارت کے سبب سے نکال دےا ۔
12 اور اجنبی لوگ جو قو موں میں سے ہیبتناک ہیں اسے کاٹ ڈالیں گے اور پھےنک دےں گے ۔پہاڑوں اور سب وادےوں پر اسکی شاخیں گر پڑیں گی اور زمین کی سب نہروں کے آس پاس اسکی ڈالیاں تو ڑی جائیں گی اور روی ِزمین کے سب لوگ اس کے سایہ سے نکل جائینگے اور اسے چھوڑ دےں گے ۔
13 ہوا کے سب پرندے اس کے ٹو ٹے تنہ میں بسیں گے اور تمام دشتی جانور اسکی شاخوں پر ہو نگے ۔
14 تاکہ لبِ آب کے سب درختوں میں سے کوئی اپنی بلندی پر مغرور نہ ہو اور اپنی چوٹی گھنی شاخوں کے درمیان اونچی نہ کرے اور ان میں سے بڑے بڑے اور پانی جذب کرنے والے سےدھے کھڑے نہ ہوں کیو نکہ وہ سب کے سب موت کے حوالہ کیا جائیں گے یعنی مین کے اسفل میں بنی آدم کے درمیان جو پاتال میں اترتے ہیں ۔
15 خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ جس روز وہ پاتال میں اترے میں ماتم کراﺅ نگا گا ۔میں اس کے سبب سے گہراﺅ کو چھپا دونگا اور اس کی نہروں کو روک دوں گا اور بڑے سیلاب تھم جائیں گے ہاں میں لبنان کو اسکے لئے سیاہ پوش کراﺅنگا گا اور اس کے لئے میدان کے سن درخت غشی میں آئیں گے ۔
16 جس وقت میں اسے ان سب کے ساتھ جو گڑھے میں گرتے ہیں پاتال میں ڈالوں گا تو اس کے گرنے کے شور سے تمام اقوام لرزاں ہو نگی اور عدن کے سب درخت ۔لبنان کے چیدہ اور نفیس ۔وہ سب جو پانی جذب کرتے ہیں زمین کے اسفل میں تسلی پائیں گے ۔
17 وہ بھی اس کے ساتھ ان تک جو تلوار سے مارے گئے پاتال میں اتر جائیں گے اور وہ بھی جو اس کے بازو تھے اور قوموان کے درمیان اس کے سایہ میں بستے تھے وہیں ہو نگے ۔
18 تو شان و شوکت میں عدن کے درختوں میں سے کس کی مانند ہے ؟ لیکن تو عدن کے درختوں کے ساتھ زمین کے اسفل میں ڈالا جائےگا ۔تو ان کے ساتھ جو تلوار سے قتل ہو ئے نا مختونوں کے درمیان پڑا رہے گا ۔یہی فرعون اور اس کے سب لوگ ہیں خداوند خدا فرماتا ہے ۔