اِمثال

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31

0:00
0:00

باب 29

جو بار بار تنبیہ پا کر بھی گردن کشی کرتا ہے ناگہان بر باد کیا جٓائیگا اور اُسکا کوئی چارہ نہ ہوگا ۔
2 جب صادق اِقبالمند ہوتے ہیں تو لوگ خوش ہوتے ہیں لیکن جب شریر اِقتدار پاتے ہیں تو لوگ آہیں بھرتے ہیں۔
3 جو کوئی حکمت سے اُلفت رکھتا ہے اپنے باپ کو خوش کرتا ہے لیکن جو کسبیوں سے صحبت رکھتا ہے اپنا مال اُڑاتا ہے۔
4 بادشاہ عدل سے اپنی مملکت کو قیام بخشتا ہے لیکن رِشوت ستان اُسکوویران کرتا ہے ۔
5 جو اپنے ہمسایہ کی خوشامد کرتا ہے اُسکے پاوں کے لئے جٓال بچھاتا ہے۔
6 بد کردار کے گناہ میں پھندا ہے لیکن صادق گاتا اور خوشی کرتا ہے
7 صادق مسکینوں کے معاملہ کا خیال رکھتا ہے لیکن شریر میں اُسکو جٓاننے کی لیاقت نہیں۔
8 ٹھٹھا باز شہر میں آگ لگاتے ہیں لیکن دانا قہر کو دور کر دیتے ہیں۔
9 اگر دانا احمق سے مباحثہ کرے تو خواہ وہ قہر کرے خواہ ہنسے کچھ اِطمینان نہ ہوگا۔
10 خونریزلوگ کاہل آدمی سے کینہ رکھتے ہیں لیکن راستکار اُسکی جٓان بابچانے کا قصد کرتے ہیں ۔
11 احمق اپنا قہر اُگل دیتا ہے لیکن دانا اُسکو روکتا اور پی جٓاتا ہے ۔
12 اگر کوئی حاکم جھوٹ پر کان لگاتا ہے تو اُسکے سب خادم شریر ہو جٓاتے ہیں۔
13 مسکین اور زبردست ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور خداوند دونوں کی آنکھیں روشن کرتا ہے۔
14 جو بادشاہ دِیانتداری سے مسکینوں کی عدالت کرتا ہے اُسکا تخت ہمیشہ قائم رہتا ہے ۔
15 چھڑی اور تنبیہ حکمت بخشتی ہیں لیکن جو لڑکا بے تربیت چھوڑدیا جٓاتا ہے اپنی ماں کو رسوا کریگا۔
16 جب شریر اِقبالمند ہوتے ہیں تو بدی زیادہ ہوتی ہے لیکن صادق اُنکی تباہی دیکھینگے ۔
17 اپنے بیٹے کی تربیت کر آرام دیگا اور تیری جٓان کو شادمان کریگا ۔
18 جہاں رویا نہیں وہاں لوگ بے قید ہو جٓاتے ہیں لیکن شریعت پر عمل کرنے والا مبارک ہے۔
19 نوکر باتوں ہی سے نہیں سدھرتا کیونکہ اگرچہ وہ سمجھتا ہے تو بھی پروا نہیں کرتا۔
20 کیا تو بے تامل بولنے والے کو دیکھتا ہے؟ اُسکے مقابلہ میں احمق سے زیادہ اُمید ہے۔
21 جو اپنے خانہ زاد کو لڑکپن سے ناز میں پالتا ہے وہ آخر کار اُسکا بیٹا بن بیٹھیگا۔
22 قہر آلودہ آدمی فتنہ برپاکرتا ہے اور غضبناک گناہ میں زیادتی کرتا ہے ۔
23 آدمی کا غرور اُسکو پست کر یگا لیکن جو دِل سے فروتن ہے عزت حاصل کریگا۔
24 جو کوئی چور شریک ہوتا ہے اپنی جٓان سے دشمنی رکھتا ہے۔وہ حلف اُٹھاتا ہے اور حال بیان نہیں کرتا۔
25 اِنسان کا ڈر پھندا ہے لیکن جو کوئی خداوند پر توکل کرتا ہے محفوظ رہیگا۔
26 حاکم کی مہربانی کے طالب بہت ہیں لیکن اِنسان کا فیصلہ خداوند کی طرف سے ہے۔
27 صادق کو بے اِنصاف سے نفرت ہے اور شریر کو راست رو سے۔