پیَدایش

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50

0:00
0:00

باب 43

اور کال مُلک میں اَور بھی سخت ہو گیا ۔
2 اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس غلّہ کو جِسے مِصؔر سے لائے تھے کھا چُکے تو اُنکے باپ نے اُن سے کہا کہ جا کر ہمارے لئِے پِھر اناج مول لے آؤ۔
3 تب یہؔوداہ نے اُسے کہا کہ اُس شخص نے ہمکو نہایت تاکید سے کہہ دِیا تھا کہ تُم میرا مُنہ نہ دیکھو گے جب تک تُمہارا بھائی تمہارے ساتھ نہ ہو۔
4 سو اگر تُو ہمارے بھائی کو ہمارے ساتھ بھیج دے تو ہم جائینگے اور تیرے لئِے اناج مول لائینگے۔
5 اگر تُو اُسے نہ بھیجے تو ہم نہیں جائینگے کیونکہ اُس شخص نے کہہ دِیا ہے کہ تُم میرا مُنہ نہ دیکھو گے جب تک تُمہارا بھائی تُمہارے ساتھ نہ ہو۔
6 تب اِسؔراؑیل نے کہا کہ تُم نے مُجھ سے کیوں یہ بدُسُلوکی کی کہ اُس شخص کو بتا دِیا کہ ہمارا ایک بھائی اور بھی ہے۔ ؟
7 اُنہوں نے کہا اُس ژخص نے بجِد ہو کر ہمارا اور ہمارے خاندان کا حال پُوچھا کہ کیا تُمہارا باپ اب تک جِیتا ہے ؟ اور کیا تُمہارا کوئی اَور بھائی ہے؟ تو ہم نے اِن سوالوں کے مُطابِق اُسے بتا دِیا ۔ ہم کیا چانتے تھے کہ وہ کہیگا کہ اپنے بھائی کو لے آؤ۔ تب یہؔوداہ نے اپنے باپ اِسؔراؑیل سے کہا کہ اُس لڑکے کو میرے ساتھ کر دے تو ہم چلے جائینگے تا کہ ہم اور تُو اور ہمارے بال بچےّ زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں ۔
8
9 اورمَیں اُسکا ضامِن ہوتا ہُوں ۔ تُو اُسکو میرے ہاتھ سے واپس مانگنا ۔ اگر مَیں اُسے تیرے پاس پہنچا کر سامنے کھڑا نہ کردُوں تو مَیں ہمیشہ کے لئِے گنہگار ٹھہرونگا۔
10 اگر ہم دیر نہ لگاتے تو اب تک دُوسری دفعہ لَوٹ کر آبھی جاتے ۔
11 تب اُنکے باپ اِؔسرائیل نے اُن سے کہا اگر یہی بات ہے تو اَیسا کرو کہ اپنے برتنوں میں اِس مُلک کی مشہور پیداوار میں سے کُچھ اُس شخص کے لئِے نذرانہ لیتے جاؤ جِیسے تھورا سا روغن بلسان تھوڑا سا شہید کُچھ گرم مصالح اور مُّر اور پَستہ اور بادام ۔
12 اور دُونادام اپنے ہاتھ میں لے لو اور وہ نقدی جو پھیر دی گئی اور تُمہارے بوروں کے مُنہ میں رکھّی ملی اپنے ساتھ واپس لے جاؤ کیونکہ شاید بھُول ہوگئی ہوگی۔
13 اپنے بھائی کو بھی ساتھ لو اور اُٹھ کر پھر اُس شخص کے پاس جاؤ۔
14 اور خُداٰ قادِر اُس شخص کو تُم پر مہربان کرے تا کہ وہ تُمہارے دُوسرے بھائی کو اور بینمؔین کو تُمہارے ساتھ بھیج دے۔ مَیں اگر بے اَولاد ہُؤا تو ہُؤا۔
15 تب اُنہوں نے نذرانہ لیا اور وہ نادم بھی ہاتھ میں لے لِیا اور بینمؔین کو لیکر چل پڑے اور مِصؔر پہنچ کر یُوسُؔف کے سامنے جا کھڑے ہوئے ۔
16 جب یُوسُؔف نے بینمؔین کو اُنکے ساتھ دیکھا تو اُس نے اپنے گھر کے مُنتظمِ سے کہا اِن آدمیوں کو گھر میں لے جا اور کوئی جانور ذبح کر کے کھانا تیار کرو ا کیونکہ یہ آدمی دوپہر کو میرے ساتھ کھانا کھائینگے ۔
17 اُس شخص نے جِیسا یُوسؔف نے فرمایا تھا کِیا اور اِن آدمیوں کو یُوسؔف کے گھر میں لے گیا۔
18 جب اِنکو یُوسؔف کے گھر میں پہنچا دِیا تو ڈر کے مارے کہنے لگے کہ وہ نقدی جو پہلی دفعہ ہمارے بورو میں رکھ کر واپس کر دی گئی تھی اُسی کے سبب سے ہمکو اندر کروا دیا ہے تاکہ اُسے ہمارے خِلاف بہانہ مِل جائے اور وہ ہم پر حملہ کرکے ہمکو غُلام بنالے اور ہمارے گدھوں کو چھِین لے۔
19 اور وہ یُوسؔف کے گھر کے مُنتظمِ کے پاس گئے اور دروازہ پر کھڑے ہو کر اُس سے کہنے لگے۔
20 جناب! ہم پہلے بھی یہاں اناج مول لینے آئے تھے
21 اور یُوں ہُوا کہ جب ہم نے منزل پر اُتر کر اپنے بوروں کو کھولا تو اپنی اپنی پوری تُلی ہوئی نقدی اپنے اپنے بورے کے مُنہ میں رکھی دیکھی سو ہم اُسے اپنے ساتھ واپس لیتے آئے ہیں ۔
22 اور ہم اناج مول لینے کو اَور بھی نقدی ساتھ لائے ہیں ۔ یہ ہم نہیں جانتا کہ ہماری نقدی کِس نے ہمارے بوروں میں رکھ دی۔
23 اُس نے کہا کہ تُمہاری سلامتی ہو ۔ مت ڈرو۔ تُمہارے خُدا اور تُمہارے باپ کے خُدا نے تُمہارے بوروں میں تمکو خزانہ دِیا ہوگا۔ مُجھے تو تُمہاری نقدی مِل چُکی ۔ پھر وہ شمؔعون کو نِکال کر اُنکے پاس لے آیا۔
24 اور اُس شخص نے اُنکو یُوسؔف کے گھر میں لا کر پانی دیا اور اُنہوں نے اپنے پاؤں دھوئے اور اُنکے گدھوں کو چارا دِیا ۔
25 پِھر اُنہوں نے یُوسؔف کے اِنتظار میں کہ وہ دوپہر کو آئیگا نذرانہ تیار کرکے رکھا۔ کیونکہ اُنہوں سُنا تھا کہ اُنکو وہیں روٹی کھانی ہے۔
26 جب یُوؔسف گھر آیا تو وہ اُس نذرانہ کو جو اُنکے پاس تھا اُسکے سامنے لے گئے اور زمین پر جُھک کر اُسکے حضور آداب بجا لائے ۔
27 اُس نے اُن کے خیر و عافیت پُوچھی اور کہا کہ تُمہارا بُوڑھا باپ جِسکا تُم ذِکر کیا تھا اچھّا تو ہے ؟ کیا وہ ابتک جِیتا ہے ؟۔
28 اُنہوں نے جواب دِیا تیرا خادِم ہمارا باپ خیریت سے ہے اور اب تک جِیتا ہے ۔ پھر وہ سر جُھکا جُھکا کر اُسکے حضور آداب بجا لائے ۔
29 پِھر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اپنے بھائی بینؔمین کو جو اُسکی ماں کا بیٹا تھا دیکھا اور کہا کہ تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی جِسکا ذِکر تُم مُجھ سے کِیا تھا یہی ہے؟ پھر کہا کہ اَے میرے بیٹے ! خُدا تُجھ پر مہربان رہے۔
30 تب یُوؔسف نے جلدی کی کیونکہ بھائی کو دیکھ کر اُسکا جی بھر آیا اور وہ چاہتا تھا کہ کہیں جا کر روئے ۔ سو وہ اپنی کوٹھری میں جا کر وہاں رونے لگا۔
31 پھر وہ اپنا مُنہ دھو کر باہر نِکلا اور اپنے کو ضبط کرکے حکم دِیا کہ کھانا چُنو۔
32 اور اُنہوں نے اُسکے لئے جو اُسکے ساتھ کھاتے تھے جُدا کھانا چُنا کیونکہ مصؔر کے لوگ عبرانیوں کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے تھے کیونکہ مصریوں کو اِس سے کراہیت ہے ۔
33 اور یُوؔسف کے بھائی اُسکے سامنے ترتیب وار اپنی عُمر کی بڑائی اور چھوٹائی کے مطُابق بَیٹھے اور آپس میں حَیران تھے۔
34 پھر وہ اپنے سامنے سے کھانا اُٹھا کر حِصّے کر کر کے اُنکو دینے لگا اور بینؔمین کو حِصّہ اُنکے حِصہّ سے پانچ گنُا ذِیادہ تھا اور اُنہوں نے مَے پی اور اُسکے ساتھ خوشی منائی۔