پیَدایش
باب 40
اِن باتوں کے بعد یُوں ہوا کہ شاہِ مصؔر کا ساقی اور نان پَز اپنے خُداون دشاہِ مصؔر کے مُجِرم ہوئے۔
2 فرؔعون اپنے اِن دونوں حاکموں سے جِن سے میں ایک ساقیوں اور دُسرا نان پرزوں کا سردار تھا ناراض ہوگیا۔
3 اور ُس نے اِنکو جلوداروں کے سردار کے گھر میں اُسی جگہ جہاں یُوؔسف حراست میں تھا قید خانہ میں نظر بند کرادای۔
4 جلوداروں کے سردار نے اُنکو یوُسؔف کے حوالے کیِا اور وہ اُنکی خِدمت کرنے لگا اور وہ ایک مُدّت تک نظر بند رہے۔
5 اور شاہ مؔصر کے ساقی اور نان پز دونوں نے جو قید خانہ نظر بند تھے ایک ہی رات میں اپنے اپنے ہو نہار کے مُطابق ایک ایک خواب دیکھتا۔
6 اور یُوسُؔف صبح کو اُنکے پاس اندر آیا اور دیکھا کہ وہ اُداس ہیں
7 اور اُس نے فؔرعون کے حاکموں سے جو اُسکے ساتھ اُسکے آقا کے گھر میں نظر بند تھے پُوچھاکہ آج تُم کیوں اَیسے اُداو نظر آتے ہو؟
8 اُنہوں نے اُس سے کہا ہم نے ایک خواب دیکھا ہے جسکی تعبیر کرنے والا کوئی نہیں ۔ یُوؔسُف نے اُن سے کہا کہ تعبیر کی قُدرت خُدا کو نہیں ؟ مجھےُ ذراہ خواب بتاؤ
9 تب سردار ساقی نے اپنا خواب یُوؔسُف سے بیان کیا اُس نے کہا میں نے خواب میں دیکھا کہ اُنگور کی بیل میرے سامنے ہے۔
10 اور اُس بیل میں تین شاخیں ہیں ۔ اوراَیسا دِکھائی دیا کہ اُس میں کلیاں لگیں اور پھُول ّئے اور اپسکے گُچھوّں میں پِکے پِکے اُنگوُر لگے۔
11 اور فرؔعون کا پیالہ میرے ہاتھ میں ہے اور میِں نے اُن انگوُروں کو لیکر فؔرعون کے پیالہ میں نچوڑا اور وہ پیالہ میَں نے فؔرعون کے ہاتھ میں دیا۔
12 یُوؔسُف نے اُس سے کہا اِسکی تعبیر یہ ہے کہ وہ تین شاخیں تین دِن ہیں ۔
13 سو اب سے تین دِن کے اندر فؔرعون تجھے سرفرزفرمائیگا اور تُجھے پھر تیرے منصب پر بحال کردیگااور پہلے کی طرح جب تُو اُسکا ساقی تھا پیالہ فؔرعون کے ہاتھ میں دیا کریگا۔
14 لیکن جب تو خوشحال ہو جائے تو مجھے یاد کرنا اور ذرا مُجھ سے مہربانی سے پیش آنا اور فؔرعون سے میرا ذِکر کرنا اور مجھےاِس ھگر سے چھٹکارا دِلوانا۔ کیونکہ عبرانیوں کے مُلک سے مُجھے چرُاکر لے آئے ہیں اور یہاں بھی میَں نے اَیسا کوئی کام نہیں کیا جسکے سبب سے قَید خانہ میں ڈالا جاؤں۔
15
16 جب سردار نان پز نے دیکھا کہ تعبیر اسھی نگلی تو یُوؔسف سے کہا کہ میں نے بھی ایک خواب دیکھا کہ میرے سر پر سفید روئی کی تین تین ٹوکریاں ہیں ۔
17 اور اُوپر کیو ٹوکری میں ہر قِسم کا پکا ہُؤا کھانا فرؔعون کے لئےِ ہے اور پرندے میرے سرپر کی ٹوکری میں سے کھا رہے ہیں ۔
18 یُوؔسُف نے اُسے کہا اِسکی تعبیر یہ ہے کہ وہ تین ٹوکریاں تین دن ہیں ۔
19 سو اب سے تین دِن کے اندر فرؔعون تیرا سر تیرے تن سے جُدا کرکے تجھے ایک درخت پر ٹنگوادیگا اور پرندے تیرا گوشت نوچ نوچ کر کھائینگے۔
20 اور تیسرے دِن جو فؔرعون کی سالگرہ کا دِن تھا یُوں ہوا کہ اُس نے اپنے سب نوکروں کی ضیافت کی اور اُس نے سردار ساقی اور سردار نان پز کو اپنے نوکروں کے ساتھ یاد فرمایا۔
21 اور اُس نے سردار ساقی کو پھر اُسکی خدمت پر بحال کیا اور فرؔعون کے ہاتھ میں پیالہ دینے لگا۔
22 پر اُس نے سردار نان پز کو پھانسی دِلوائی جیسا یُوؔسُف نے تعبیر کرکے اُنکو بتایا تھا۔
23 لیکن سردار ساقی نے یُوؔسُف کو یا نہ کا بلکہ اُسے ُبھول گیا۔