۔تواریخ 1

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29

0:00
0:00

باب 18

اِسکے بعد یوں ہوا کہ داؤد نے فلسِتیوں کو مارا اور اُنکو مغلوب کیا اور جات کو اپس کے قصبوں سمیت فلِستیوں کے ہاتھ سے لیا۔
2 اور اُس نے موآب کو مارا اور موآبی داؤد کے مُطیع ہو گئے اور ہدئے لائے ۔
3 اور داؤد نے ضوباہ کے بادشاہ ہدرعزر کو بھی جب وہ اپنی سلطنت دریایِ فرات تک قائم کرنے گیا حمات میں مار لیا۔
4 اور داؤد نے اُس سے ایک ہزار رتھ اور سات ہزار سوار اور بیس ہزار پیادے لے لئے اور اپس نے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کونچیں کٹوادیں پر اُن میں سے ایک سو رتھوں کے لئے گھوڑے بچا لیئے۔
5 اور جب دمشق کے ارامی ضوباہ کے بادشاہ ہدرعزر کی مدد کرنے کو آئے تو داؤد نے ارامیوں میں سے بائیس ہزار آدمی قتل کئے۔
6 تب داؤد نے دمشق کے ارام میں سپاہیوں کی چوکیاں بٹھائیں اور ارامی داؤد کے مُطیع ہوگئے اور ہدئے لائے اور جہاں کہیں داؤد جاتا خُداوند اُسے فتح بخشتا تھا۔
7 اور داؤد بدر عزر کے نوکروں کی سونے کی ڈھالیں لیکر اُنکو یروشلیم میں لایا۔
8 اور بدرعزر کے شہروں طبخت اور کُونؔ سے داؤد بہت ساپیتل لایا جس سے سُلیمان نے پیتل کا بڑا حَوض اور سُتون اور پیتل کے برتن بنائے۔
9 اور جب حمات کے بادشاہ توعؔ و نے سُنا کہ داؤد نے ضوباہ کے بادشاہ ہدرعزر کا سارا لشکر ما رلیا۔
10 تو اُس نے اپنے بیٹے ہدُورام کو داؤد بادشاہ کے پاس بھیجا تا کہ اُسے سلام کرے اور مُبارکباد دے اِسلئے کہ اُس نے نجگ کرکے ہدر عزر کو مارا (کیونکہ ہدرعزر توعوُ سے لڑا کرتا تھا) اور ہر طرح کے سونے اور چاندی اور پیتل کے برتن اُسکے ساتھ تھے۔
11 اِنکو بھی داؤد بادشاہ نے اُس چاندی اور سونے کے ساتھ جو اپس نے اَور سب قَوموں یعنی اُدوم اور موآب اور بنی عُمّون اور فلِستیوں اور عمالیق سے لیا تھا خُداوند کو نذر کیا۔
12 اور ابی شے بن ضرُویا نے وادی ِ شور میں اٹھارہ ہزار دُومیوں کو مارا۔
13 اور اُ س نے ادُوم میں سِپاہیوں کو چَوکیاں بٹھائیں اور سب ادُومی داؤد کے مُطیع ہوگؑے اور جہاں کہیں داؤد جاتا خُداوند اپسے فتح بخشتا تھا۔
14 سو داؤؔد سارے اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا اور اپنی ساری رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔
15 اور یُوآب بن ضرُویاہ لشکر کا سردار تھا یہُوسفط بن اخِیلود موّرخ تھا۔
16 اور صدوُق بن اِخیطوب اور ابیملک بن ابیاتر کاہن تھے اور شوشامُشی تھا۔
17 اور بنیاہ بن یہویدع کریتیوں اور فلیتیوں پر تھا اور داؤد کے بیٹے بادشاہ کے خاص مُصاحِب تھے۔