۔تواریخ 1
باب 13
اور داؔؤد نے اُن سرداروں سے جو ہزار ہزار اور سَو سَو پر تھے یعنی ہر ایک سر لشکر سے صلاح لی۔
2 اور داؔؤد نے اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا کہ اگر تُمکو اچھا لگے اور خُداوند ہمارے خُدا کی مرضی ہو تو آؤہم ہر جگہ ا،سراؔ۴یل کے سارے مُلک میں اپنے باقی بھائیوں کے جنکے ساتھ کاہن اور لاوی بھی اپنے نواحی دار شہروں میں رہتے ہیں کہالا بھیجیں تاکہ وہ ہمارے پاس جمع ہوں۔
3 اور ہم اپنے خُدا کی صندوُق پھر اپنے پاس لے آئیں کیونکہ ہم سؔؤل کے اّیام میں اُسکے طالب نہ ہُوئے۔
4 تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ ہم اَیسا ہی کرینگے کیونکہ یہ بات سب لوگوں کی نِگاہ میں ٹھیک تھی۔
5 تب داؔؤد نے مصرِ کی ندی سیحور سے حمات کے مدخل تک کے سارے اِسرائیل کو جمع کیا تا کہ خُدا کے صندُوق کو قریت یعریم سے لے آئیں ۔
6 اور داؤد اور سارا ا،سراؔئیل بعلہ کو یعنی قریت یعریم کو جو یہوُداہ میں ہے گؑے تا کہ خُدا کے صندُوق کو وہاں سے لے آئیں جو کرُوبیوں پر بیٹھنے ولا خُداوند ہے اور اِس نام سے پُکارا جاتا ہے۔
7 اور وہ خُدا کے صندُوق کو ایک نئی گاڑی پر رکھکر ابینداب کے گھر سے باہر نکال لائے اور عُز ّا اور اخیُو گاڑی کو ہانک رہے تھے ۔
8 اور داؤد اور سارا ا،سرائیل خُدا کے آگے بڑے زور سے گیت گاتے اور بربط اور سِتار اور دف اور جھانجھ اور تُرہی بجاتے چلے آتے تھے ۔
9 اور جب وہ کِیدوُن کے کھلیہان پر پُہنچے تو عُز ّا نے صندوُق کے تھامنے کو اپنا ہاتھ بڑھایا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی ۔
10 تب خُداوند کا قہر عُز ّا پر بھڑکا اور اُس نے اُسکو مار ڈالا اِسلئے کہ اُس نے اپنا ہاتھ صندوُق پر بڑھایا تھا اور وہ وہیں خُدا کے حُضور مر گیا ۔
11 تب داؤد اُداس ہوا اِسلئے کہ خُداوند عُز ّا پر ٹوٹ پڑا اور اُس نے اُس مقام کا نام پرضّ عُز ّا رکھا جو آج تک ہے ۔
12 اور داؔؤد اُس دِن خُدا سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ مَیں خُدا کے صندوق کو اپنے ہاں کیونکر لاؤں ؟۔
13 سو داؔؤد صندُوق کو اپنے ہاں داؔؤد کے شہر میں نہ لایا بلکہ اُسے باہر ہی باہر جاتی عوبیدادوم کے گھر میں لے گیا۔
14 سو خُدا کا صندُوق عوبیدادوم کے گھر انے کے ساتھ اُسکے گھر میں تین مہینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدادوُم کے گھر اور اُسکی سب چیزوں کو برکت دی۔