سموئیل 1

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31

0:00
0:00

باب 5

اور فلِستیوں نے خُدا کا صندوق چھین لیا اور وہ اُسے ابنؔ عزر سے اشدؔدُود کو لے گئے۔
2 اور فلستی خُدا کے صندُوق کو لیکر اُسے دجؔون کے گھر میں لائے اور دؔجون کے پاس اُسے رکھاّ ۔
3 اور اشدُودی جب صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دؔجون خُداوند کے صندُوق کے آگے اوندے منُہ زمین پر گِرا پڑا ہے ۔ تب اُنہوں نے دؔجون کی لیکر اُسی کی جگہ اُسے پھر کھڑا کر دیا۔
4 پھر وہ جو دُوسرے دِن کی صُبح کو سویرے تو دیکھا کہ دَؔجون خُداوند کے صندُوق کے آگے اُندے مُنہ زمین پر گرا پڑا ہےاور دجوؔن کا سر اور اُسکی ہتھیلیاں دہلیز پر کٹی پڑی تھیں ۔ فقط دؔجون کا دھڑ ہی دھڑ رہ گیا تھا ۔
5 اِس لئِے دجؔون کے پجاری اور جتنے دؔجون کے گھر میں آتے ہیں آج تک اشؔدود میں دؔجون کی دہلیز پر پاؤں نہیں رکھتے۔
6 پر خُداوند کا ہا تھ اشدُویوں پر بھاری ہوا اور وہ اُنکو ہلاک کرنے لگا ور اشدؔوُد اور اُسکی نوحی کے لوگوں گلٹیوں سے مارا۔
7 اور اشدُود یوں نے جب یہ حال دیکھا تو کہنے لگے کہ اِؔسرائیل کے خُدا کا صندُوق ہمارے ساتھ نہ رہے کیونکہ اُسکا ہاتھ بُری طرح ہم پر اور ہمارے دیوتا دؔجون پر ہے۔
8 سو اُنہوں نے فِلستیوں کے سب سرداروں کو بُلوا کر اپنے ہاں جمع کیا اور کہنے لگے ہم اِسؔراؑیل کے خُدا کا صندُوق کو وہاں لے گئے ۔
9 اور جب وہ اُسے لے گئے تو یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا ہاتھ اُس شہر کے خلاف اَیسا اُٹھا کہ اُس میں بڑی بھاری ہل چل مچ گئی اور اُس نے اُس شہر کے لوگوں کو چھوٹے سے بڑے تک مارا اور اُنکے گِلٹیاں نکِلنے لگیں ۔
10 پس اُنہوں نے خُدا کا صندُوق عقرؔوُن کو بھیج دیا اور جُوں ہی خُدا کا صندُوق عقرؔوُن میں پہنچا عقرُونی چلاّنے لگے کہ وہ اِؔسرائیل کے خُدا کا صندُوق ہم میں اِسلئِے لائے ہیں کہ ہمکو اور ہمارے لوگوں کو مروا ڈالیں ۔
11 سو اُنہوں نے فلِستیوں کے سرداروں کو بُلوا کر جمع کیا اور کہنے لگے کہ اِؔسرائیل کے خُدا کے صندُوق کو روانہ کر دو کہ وہ پھر اپنی جگہ پر جائے اور ہم کو اور ہمارے لوگوں کو مار ڈالنے نہ پائے کیونکہ وہا ں سارے شہر میں موَت کی لچل مچ گئی تھی اور خُدا کا ہاتھ وہاں نہایت بھاری ہوا۔
12 اور جو لوگ مرے نہیں وہ گِلٹیوں کے مارے پڑے رہے اور شہر کی فریاد آسمان تک پُہنچی ۔