عزرا

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10

0:00
0:00

باب 8

ارتخششتا بادشاہ کے دور سلطنت میں جو لوگ میرے ساتھ بابل سے نکلے ان کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ ہیں اور ان کا نسب نامہ یہ ہے
2 اپنی فینحاس میں سے جیرسوم بنی اتمر میں سے دانی ایل بنی داؤد میں سے حطوش۔
3 بنی سکنیاہ کی نسل کے بنی پر عوص میں سے زکریاہ اور اس کے ساتھ ڈیڑھ سو مرد نسب نامہ کی رو سے گنے گئے تھے۔
4 بنی پخت موآب میں سے الیہوعینی بن زراخیاہ اور اس کے ساتھ دو سو مرد۔
5 اور بنی سکنیاہ میں سے یحزی ایل کا بیٹا اور اس کے ساتھ تین سو مرد۔
6 اور بنی عدین میں سے عہد بن یونتن اور اس کے ساتھ پچاس مرد۔
7 اور بنی عیلام میں سے یسعیاہ بن عتلیاہ اور اس کے ساتھ مرد۔
8 اور بنی سفطیاہ میں سے زبدیاہ بن میکاایل اور اس کے ساتھ اسی مرد۔
9 اور بنی یوآب میں سے عبدیاہ بن یحی ایل اور اس کے ساتھ دو سو اٹھارہ مرد۔
10 اور بی سلومیت میں سے یوسفیاہ کا بیٹا اور اس کے ساتھ ایک سو ساٹھ مرد۔
11 اور بنی ببی میں سے زکریا بن ببی اور اس کے ساتھ اٹھائیس مرد۔
12 اور بنی عزجاد میں سے یوحنان بن ہقاطان اور اس کے ساتھ ایک سو دا مرد۔
13 اور بنی ادونقام میں سے جو سب سے پیچھے گئے ان کے نام یہ ہیں الیفلط اور یعنی ایل اور سمعیاہ اور ان کے ساتھ ساٹھ مرد۔
14 اور بنی بگوی میں سے عوطی اور زبود اور ان کے ساتھ ستر مرد۔
15 پھر میں نے ان کو اس دریا کے پاس جو اہاوا کی سمت کو بہتا ہے اکٹھا کیا اور وہاں ہم تین دن خیموں میں رہے اور میں نے لوگوں اور کاہنوں کا ملا خطہ کیا پر بنی لاوی میں سے کسی نہ پایا۔
16 تب میں نے الیعزر اور ارییل اور سمعیاہ اور الناتن اور یریب اور الناتن اور الناتن اور زکریاہ اور مسلام کو جوریئس تھے اور یویریب اور الناتن کو جو معلم تھے بلوایا۔
17 اور میں نے ان کو کسیفیا نام ایک مقام میں اؤد سردار کے پاس بھیجا اور جو کچھ ان کو ادو اور اس کے بھایئوں نتنیم سے کسیفیا میں کہنا تھا بتایا کہ وہ ہمارے خدا کے گھر کے لئے خدمت کرنے والے ہمارے پاس لے آئیں۔
18 اور چونکی ہمارے خدا کی شفقت کا ہاتھ ہم پر تھا اس لئے وہ محلی بن لاوی بن اسرائیل کی اولاد میں سے ایک دانش اٹھارہ آدمیوں کو۔
19 اور حسبیاہ کو اور اس کے ساتھ بنی مراری میں سے یسعیاہ کو اور اس کے بھائیوں اور ان کے بیٹوں یعنی بیس آدمیوں کو۔
20 اور نتنیم میں سے جن کو داؤد اور امیروں نے لاویوں کی خدمت کے لئے مقرر کیا تھا دو سو بیس نتنیم کو لے آئے۔ان سبھوں کے نام بنادئے گئے تھے۔
21 تب میں نے اہاوا کے دریا پر روزہ کی منادی کرائی تاکہ ہم اپنے خدا کے حضور اس اپنے اور اپنے بال بچوں اور اپنے مال کے لئے سیدھی راہ طلب کرنے کو فروتن بنیں۔
22 کیونکہ میں نے شرم کے باعث بادشاہ سے سپاہیوں کے جتھے اور سواروں کے لئے درخواست نہ کی تھی تاکہ وہ راہ می دشمن کے مقابلہ میں ہماری مدد کریں کیونکہ ہم نے بادشاہ سے کہاتھا کہ ہمارے خدا کا ہاتھ بھلائی کے لئے ان سب کے ساتھ ہے جو اس کے طالب ہیں اور اس کا زور اور قہران اب کے خلاف ہے جو اسے ترک کرتے ہیں۔
23 سو ہم نے روزہ رکھ کر اس بات کے لئے اپنے خدا سے منت کی اور اس نے ہماری سنی۔
24 تب میں نے سردار کاہنوں میں سے بارہ کو یعنی سربیاہ اور حسبیاہ اور ان کے ساتھ ان کے بھویئوں میں سے دس کو الگ کیا۔
25 اور ان کو وہ چاندی سونا اور ظروف یعنی وہ ہدیہ جو ہمارے خدا کے گھر کے لئے بادشاہ اور اس کے وزیروں اور امیروں اور تمام اسرائیل نے جو وہاں حاضر تھے نذر کیا تھا تول دیا۔
26 میں ہی نے ان کے ہاتھ میں ساڑھے چھ سو قنطار چاندی کے برتن اور قنطار سونا۔
27 اور سونے کے بیس پیالے جو ہزار درہم کے تھے اور چوکھے چمکتے ہوئے پیتل کے دو برتن جو سونے کی طرح قیمتی تھے تول کر دئے۔
28 اور میں نے ان سے کہا کہ تم خداوند کے لئے مقدس ہو اور یہ برتن بھی مقدس ہیں اور یہ چاندی اور سونا خداوند تمہارے باپ دادا کے لئے رضا کی قربانی ہے۔
29 سو ہوشیار رہنا جب تک یروشلم میں خداوند کے گھر کی کوٹھریوں میں سردار کاہنوں اور لاویوں اور سرائیل کے آبائی خاندانوں کے امیروں کے سامنے ان کو تول نہ دا ان کی حفاظت کرنا۔
30 سو کاہنوں اور لاویوں نے سونے اور چاندی اور برتنوں کو تول کر لیا تاکہ ان کو یروشلم میں ہمارے خدا کے گھر میں ہینائیں۔
31 پھر ہم پہلے مہینے کی بارھویں تاریخ کو اہاوا کے دریا سے روانہ ہوئے کہ یروشلم کو جائیں اور ہمارے خدا کا ہاتھ ہمارے ساتھ تھا اور اس نے ہم کو دشمنوں اور راستہ میں گھات لگانے والوں کے ہاتھ سے بایا۔
32 اور ہم یروشلم پہنچ کر تین دن تک ٹھہرے رہے۔
33 اور چوتھے دن وہ چاندی اور سونا اور برتن ہمارے خدا کے گھر میں تول کر کاہن مریموت بن اوریاہ کے ہاتھ میں دئے گئے اور اس کے ساتھ الیعزر بن فینحاس تھا اور ان کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی یوزابا د بن یشوع اور نوعیدیاہ بن بنوی۔
34 سب چیزوں کو گن کر اور تول کر پورا وزن اسی وقت لکھ لیاگیا۔
35 اور اسیری میں سے ان لوگوں نے جو جلا وطنی سے لوٹ آئے تھے اسرائیل کے خدا کے لئے سوختنی قربانیاں چڑھائیں یعنی سارے اسرائیل کے لئے بارہ بچھڑے اور چھیانوے مینڈھے اور ستتر برے اور خطا کی قربانی کے لئے بارہ بکرے۔ یہ سب خداوند کے لئے سوختنی قربانی تھی۔
36 اور انہوں نے باشاہ کے فرمانوں کوبادشاہ کے نائبوں اور دریا پار کے حاکموں کے حوالہ کیا اور انہوں نے لوگوں کلی اور خدا کے گھر کی حمایت کی۔(