عزرا

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10

0:00
0:00

باب 1

اور شاہ فارس خورس کی سلطنت کے پہلے سال میں اسلئے کہ خداوند کا کلام جو یرمیا کی زبانی آیا تھا پورا ہو خداوند نے شاہ فارس خورس کا دل ابھارا۔سو اس نے اپنی تمام مملکت میں منادی کرائی اور اس مضمون کا فرمان بھی لکھا کہ۔
2 شاہ فارس خورس یوں فرماتا ہے کہ خداوند آسمان کے خدا نے زمین کی سب مملکتیں مجھے بخشی ہیں۔اور مجھے تاکید کی ہے کہ میں یروشلم میں جو یہوداہ میں ہے اسکے لئے ایک مسکن بناؤں۔
3 پس تمہارے درمیان جو کوئی اسکی ساری قوم میں سے ہواسکا خدا اسکے ساتھ ہو اور وہ یروشلم کو جو یہوداہ میں ہے جائے اور خداوند اسرائیل کے خدا کا گھرجو یروشلم میں ہے بنائے(خدا وہی ہے)۔
4 اور جو کوئی کسی جگہ جہاں اس نے قیام کیا باقی رہا ہو تو اسی جگہ کے لوگ چاندی اور سونے اور مال اور مواشی سے اسکی مدد کریں اور علاوہ اسکے وہ خدا کے گھر کے لئے جو یروشلم میں ہے رضا کے ہدئے دیں۔
5 تب یہوداہ اور بنیمین کے آبائی خاندانوں کے سرداراور کاہن اور لاوی اور وہ سب جنکے دل کو خدا نے ابھارا اٹھے کہ جاکر خداوند کا گھر جو یروشلم میں ہے بنائیں۔
6 اور ان سبھوں نے جو انکے پڑوس میں تھے علاوہ ان سب چیزوں کے جو خوشی سے دی گئیں چاندی کے برتنوں اور سونے اور اسباب اور مواشی اور قیمتی اشیا سے انکی مددکی۔
7 اور خورس بادشاہ نے بھی خداوند کے گھر کے ان برتنوں کو نکوایا جنکو بنوکد نضر یروشلم سے لے آیا تھا اور اپنے دیوتاؤں کے مندر میں رکھا تھا۔
8 ان ہی کو شاہ فارس خورس نے خزانچی متردات کے ہاتھ سے نکوایا اور انکو گن کر یہوداہ کے امیر شیس بضر کو دیا۔
9 اور انکی گنتی یہ ہے۔سونے کی تیس تھالیاں اور چاندی کی ہزار تھالیاں اور انتیس چھریاں۔
10 اور سونے کے تیس پیالے اور چاندی کے دوسری قسم کے چارسودس پیالے اور اور قسم کے برتن ایک ہزار۔
11 سونے اور چاندی کے کل ظروف پانچ ہزار چار سو تھے۔شیس بضر ان سبھوں کو جب اسیری کے لوگ بابل سے یروشلم کو پہنچائے گئے لے آیا۔