سلاطین 2

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25

0:00
0:00

باب 8

اور الیشع نے اُس عورت سے جس کے بیٹے کو اُس نے جِلایا تھا یہ کہا تھا کہ اُتھ اور اپنے کنبہ سمیت جا اور جہاں کہیں تُو رہ سکے وہاں رہ کیونکہ خُداوند نے کال کا حکم دیا ہے اور وہ مُلک میں سات برس تک رہے گا بھی ۔
2 تب اُس عورت نے اُٹھ کر مردِ خُد ا کے کہنے کے مطابق کیا اور اپنے کنبہ سمیت جا کر فلستیوں کے مُلک میں سات برس تک رہی ۔
3 اور ساتویں سال کے آخر میں ایسا ہوا کہ یہ عورت فلستیو ں کے مُلک سے لوٹی اور بادشاہ کے پاس اپنے گھر اور اپنی زمین کے لیے فریاد کرنے لگی ۔
4 اُس وقت بادشاہ مردِ خُدا کے خادم جیحازی سے باتیں کر رہا اور یہ کہہ رہا تھا کہ ذرا وہ سب بڑے بڑے کام جو الیشع نے کیے مجھے بتا ۔
5 اور ایسا ہوا کہ جب وہ بادشاہ کو بتا ہی رہا تھا کہ اُس نے ایک مُردہ کو جِلایا تو وہی عورت جس کے بیٹے کو اُس نے جِلایا تھا آکر بادشاہ کے حضور اپنے گھر اور اپنی زمین کے لیے فریاد کرنے لگی۔ تب جیحازی بول اُٹھا اے میرے مالک ! اے میرے بادشاہ یہی وہ عورت ہے اور یہی اُس کا بیٹا ہے جسے الیشع نے جِلایا تھا ۔
6 جب بادشاہ نے اُس عورت سے پوچھا تو اُس نے اُسے سب کچھ بتا دیا ۔ تب بادشادہ نے ایک خواجہ سرا کو اُس کے لیے مقرر کر دیا اور فرمایا کہ سب کچھ جو اِس کا تھا اور جب سے اِس نے اِس مُلک کو چھوڑا اُس وقت سے اب تک کی کھیت کی ساری پیداوار اِس کو پھیر دو ۔
7 اور الیشع دمشق میں آیا اور شاہ ارام بن ہدد بیمارتھا اور اُسکو خبر ہوئی کہ وہ مردِ خُدا اِدھر آیا ہے ۔
8 اور بادشاہ نے حزائیل سے کہا کہ اپنے ہاتھ میں ہدیہ لیکر مردِ خُدا کے استقبال کو جا اور اُسکی معرفت خُداوند سے دریافت کر کہ میں اِس بیماری سے شفا پاونگا یا نہیں ۔
9 پس حزائیل اُس سے مِلنے کو چلا اور اُس نے دمشق کی ہر نفیس چیز میں سے چالیس اونٹوں پر ہدیہ لدوا کر اپنے ساتھ لیا اور آکر اُس کے سامنے کھڑا ہوا اور کہنے لگا تیرے بیٹے بن ہدد شاہ ارام نے مجھ کو تیرے پاس یہ پوچھنے کو بھیجا ہے کہ میں اِس بیماری سے شفا پاوں گا یا نہیں ؟
10 الیشع نے اُس سے کہا جا اُس سے کہہ تو ضرور شفا پائے گا تو بھی خُداوند نے مجھ کو یہ بتایا ہے کہ وہ یقینا مر جائے گا ۔
11 اور وہ اُس کی طرف ٹکٹکی باندھ کر دیکھتا رہا یہاں تک کہ وہ شرما گیا ۔ پھر مردِ خُدارونے لگا ۔
12 اور حزائیل نے کہا میرا مالک روتا کیوں ہے ؟ اُس نے جواب دیا اِس لیے کہ میں اُس بدی سے جو تُو بنی اسرائیل سے کرے گا آگاہ ہو ں۔ تُو اُنکے قلعوں میں آگ لگائے گا اور اُنکے جوانوں کو تہ تیغ کرے گا اور اُنکے بچوں کو پٹک پٹک کر ٹکڑے ٹکڑے کرے گا اور اُنکی حاملہ عورتوں کو چِیر ڈالے گا ۔
13 حزائیل نے کہا تیرے خادم کی جو کُتے کے برابر ہے حقیقت ہی کیا ہے جو وہ ایسی بڑی بات کرے ؟ الیشع نے جواب دیا خُداوند نے مجھے بتایا ہے کہ توُ اراما کا بادشاہ ہو گا ۔
14 پھر وہ الیشع سے رخصت ہوا اور اپنے آقا کے پاس آیا ۔ اُس نے پوچھا الیشع نے تجھ سے کیا کہا ؟ اُس نے جواب دیا کہ اُس نے مجھے بتایا کہ تُو ضرور شفا پائے گا ۔
15 اور دوسرے دن ایسا ہوا کہ اُس نے بالا پوش کو لیا اور اُسے پانی میں بھگو کر اُسکے منہ پر تان دیا ایسا کہ وہ مر گیا اور حزائیل اُسکی جگہ سلطنت کرنے لگا ۔
16 اور شاہِ اسرائیل اخی اب کے بیٹے یورام کے پانچویں سال جب یہوسفط یہوداہ کا بادشاہ تھا شاہ یہوداہ یہوسفط کا بیٹا یہورام سلطنت کرنے لگا ۔
17 اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو بتیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیم میں آٹھ برس بادشاہی کی ۔
18 اور وہ بھی اخی اب کے گھرانے کی طرح اسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخی اب کی بیٹی اُسکی بیوی تھی اور اُس نے خداوند کی نظر میں بدی کی ۔
19 تو بھی خداوند نے اپنے بندہ داود کی خاطر نہ چاہا کہ یہوداہ کو ہلاک کرے کیونکہ اُس نے اُس سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اُسے اُس کی نسل کے واسطے ہمیشہ کے لیے ایک چراغ دے گا ۔
20 اُسی کے دنوں میں ادوم یہوداہ کی اطاعت سے منحرف ہو گیا اور اُنہوں نے اپنے لیے ایک بادشاہ بنا لیا ۔
21 تب یورام صعیر کو گیا اور اُس کے سب رتھ اُس کے ساتھ تھے اور اُس نے رات کو اُٹھ کر اُدومیوں کو جو اُسے گھیرے ہوئے تھے اور رتھوں کے سرداروں کو مارا اور لو گ اپنے ڈیروں کو بھاگ گئے۔
22 سو ادوم یہوداہ کی اطاعت سے آج تک منحرف ہے اور اپسی وقت لبناہ بھی منحرف ہو گیا ۔
23 اور یُورام کے باقی کام اور سب کچھ جو اُس نے کیا سو کیا وہ یہوداہ کے بادشاہوں کی تواریخ کی کتاب میں قلمبند نہیں ؟
24 اور یورام اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داود کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہوا اور اُس کا بیٹا اخزیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُوا۔
25 اور شاہ اسرائیل اخی اب کے بیٹے یوراام کے بارھویں برس سے شاہِ یہوداہ یہورام کا بیٹا اخزیاہ سلطنت کرنے لگا ۔
26 اخزیاہ بائیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیاہ تھا جو شاہِ اسرائیل عمری کی بیٹی تھی ۔
27 اور وہ بھی اخی اب کے گھرانے کی راہ پر چلا اور اُس نے اخی اب کے گھرانے کی مانند خداوند کی نظر میں بدی کی کیونکہ وہ اخی اب کے گھرانے کا داماد تھا ۔
28 اور و ہ اخی اب کے بیٹے یورام کے ساتھ رامات جلعاد میں شاہ ِ ارام حزائیل سے لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یورام کو زخمی کیا ۔
29 سو یورام بادشاہ لوٹ گیا تاکہ وہ یزرعیل میں اُن زخمیوں کا علاج کرائے جو شاہ ارام حزائیل سے لڑتے وقت رامہ میں ارامیوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہودا ہ یہورام کا بیٹا اخزیاہ اخی اب کے بیٹے یُورام کو دیکھنے کے لیے یزرعیل میں آیا کیونکہ وہ بیمار تھا ۔