خُروج

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40

0:00
0:00

باب 31

پھر خُداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
2 دِیکھ مَیں نے بضلی ایل بِن اوری بِن حور کو یہوداہ کے قبیلہ میں سے نام لیکر بُلایا ہے ۔
3 اور میَں نے اُسکو حکمت اور فہم اور عِلم اور ہر طرح کی صنعت میں رُوح الّہہ سے معمُور کیا ہے ـ
4 تاکہ ہُنر مندی کے کاموں کو ایجاد کرے اور سونے اور چاندی اور پیتل کی چیزیں بنائے ـ
5 اور پتھر کو جڑنے کے لئے کاٹے اور لکڑی کو تراشے جس سے سب طرح کی کاریگری کا کام ہو ۔
6 اور دیکھ مَیں نے اہلیاب کو جو اخیسمک کا بیٹا اور دان کے قبیلہ میں سے ہے اُسکا سا تھی مُقرر کِیا ہے اور میں نے سب روشن ضمیروں کے دل میں اَیسی سمجھ رکّھی ہے کہ جن جن چیزوں کا میں نے تُجھ کو حُکم دیا ہے اُن سبھوں کو وہ بنا سکیں ۔
7 یعنی خیمئہ اجتماع اور شہادت کا صندُوق اور سر پوش جو اُسکے اُوپر رہیگا اور خیمہ کا سب سامان ۔
8 اور میز اور اُسکے ظرُوف اور خالِص سونے کا شمعدان اور اُسکے سب ظرُوف اور بخُور جلانے کی قربانگاہ ۔
9 اور سوختنی قُربانی کی قربانگاہ اور اُسکے سب ظرُوف اور حَو ض اور اُسکی کُرسی ۔
10 اور بیل بُو ٹے کڑھے ہُو ئے جامے اور ہارُون کاہن کے مُقدس لِباس اور اُسکے بیٹوں کے لِباس تاکہ کاہن کی خدِمت کو انجام دیں ۔
11 اور مسح کرنے کا تیل اور مُقدس کے لئے خُوشبُو دار مصالحِ کا بخُور ۔ اِن سبھوں کو وہ جیسا مَیں نے تجھے حُکم دیا ہے ویسا ہی بنائیں ۔
12 اور خُداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
13 تُو بنی اسرائیل سے یہ بھی کہہ دینا کہ تُم میرے سبتوں کو ضرور ماننا ۔ اِسلئے کہ یہ میرے اور تُمہارے درمیان تُمہاری پُشت در پُشت ایک نشان رہیگا تاکہ تُم جانوکہ مَیں خُداوند تُمہارا پاک کرنے والا ہوں ۔
14 پس تُم سبت کو ماننا اِسلئے کہ وہ تُمہارے لئے مُقدس ہے ۔ جو کوئی اُسکی بے حُرمتی کرے وہ ضرور مار ڈالا جائے ۔ جو اُس میں کُچھ کام کرے وہ اپنی قُوم میں سے کاٹ ڈالا جا ئے ۔
15 چھ دِن کام کاج کیا جائے لیکن ساتواں دِن آرام کا سبت ہے جو خُداوند کے لئے مُقدس ہے ۔جو کو ئی سبت کے دِن کام کر ے وہ ضرور مار ڈالا جائے۔
16 پس بنی اسرائیل سبت کو مانیں اور پُشت در پُشت اُسے دائمی عہدجانکر اُسکا لحاظ رکھیں ّ ۔
17 میرے اور بنی اسرائیل کے درمیان یہ ہمیشہ کے لئے ایک نشان رہیگا اِسلئے کہ چھ دِن میں خُداوند نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا اور ساتویں دِن آرام کرکے تازہ دم ہُوا ۔
18 اور جب خُداوند کوہِ سینا پر مُوسیٰ سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اُسے شہادت کی دولَوحیں دیں ۔ وہ لَوحیں پتھر کی اور خُدا کے ہاتھ کی لکھی ہُوئی تھیں ۔