خُروج

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40

0:00
0:00

باب 19

اور بنی اِسرائیل کو جس دن مُلِک مصر سے نکلے تین مہینے ہو ئے اُصی دن وہ سینا کے بیابان میں آئے ۔
2 اور جب وہ رفیدیم سے روانہ ہو کر سِینا کے بیابان میں آئے تو بیا بان ہی میں ڈیرے لگالئے ۔ سو وہیں پہاڑ کے سامنے اِسرائیلیوں کے ڈیرے لگے ۔
3 اور مُوسیٰ اُس پر چڑھکر خُدا کے پاس گیا اور خُداوند نے اُسے پہاڑ پر سے پُکار کر کہا کہ تو یعقوب کے خاندان سے یوں کہہ اور بنی اِسرائیل کو سُنا دے ۔
4 کہ تُم نے دیکھا کہ میں نے مصریوں سے کیا کیا کیا اور تُمکا گویا عُقاب کے پروں بیٹھاکر اپنے پاس لے آیا ۔
5 سو اب اگر تُم میری بات مانو اور میرے عہد پر چلو تو سب قوموں میں سے تم ہی میرےمیری خاص مِلکیت ٹھہرو گے کیو نکہ ساری زمیں میری ہے ۔
6 اور تم میرے لئے کاہنوں کی ایک مملکت اور ایک مقدس قوم ہوگے ۔ ان ہی باتوں کو تو بنی اِسرائیل کو سنا دینا ۔
7 تب مُوسیٰ نے آکر اور اُن لوگوں کے بزرگوں کو بلا کر اُنکے رُوبرو وہ سب باتیں جو خُدا وند نے اسے فرمائی تھیں بیان کیں۔
8 اور سب لوگوں نے ملکر جواب دیا کہ جو کچھ خُداوند نے فرمایا ہے وہ سب ہم کر ینگے اور مُوسیٰ نے لوگوں کا جواب خُداوند کو جا کر سنا یا۔
9 اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ دیکھ میں کالے بادل میں اسلئے تیرے پاس آتا ہوں کہ جب میں تُجھ سے باتیں کروں تو یہ لوگ سُنیںاور سدا تیرا یقین کریں اور مُوسیٰ نے لوگوں کی باتیں خُداوند سے بیان کیں ۔
10 اور خُداوند نے مُوسیٰ کہا کہ لوگوں کے پاس جا اور آج اور کل اُنکو پاک کر اور وہ اپنے کپڑے دھولیں ۔
11 اور تیسرے دان تیار رہیں کیونکہ خُداوند تیسرے دن لوگوں کو دیکھتے دیکھتے کوہ سینا پر اتریگا۔
12 اور تو لوگوں کے لئے طرف حد باندھ کر اُن سے کہہ دینا کہ خبردار تُم نہ اس پہاڑ پر چڑھنا اور نہ اسکے دامن کو چھونا ۔ جو کوئی پہاڑ کو چھوئے ضرور جان سے مارڈلا جائے۔
13 مگر اُسے کوئی ہاتھ نہ لگائے بلکہ وہ لا کلام سنگسار کیا جائے یا تیرے چھیدا جائے خواہ وہ انسان ہو خواہ ہو حیوان وہ جیتا نہ چھوڑا جائے اور جب نر سنگا دیر تک پھونکا جائے تو وہ سب پہاڑ کے پاس آجائیں ۔
14 تب مُوسیٰ پہاڑ پر سے اُترکر لوگوں کے پاس گیا اور اُس نے لوگوں کو پاک صاف کیا اور اُنہوں نے اپنے کپڑے دھولئے ۔
15 اور اُس نے لوگوں سے کہہ کہ تیسرے دن تیار رہنا اور عورت کے نزدیک نہ جانا۔
16 جب تیسرا دن آیا تو صبح ہوتے ہی بادل گرجنے اور بجلی چمکنے لگی اور پہاڑ پر کالی گھٹا چھا گئی اور قرناکی آواز بہت بلند ہوئی اور سب لوگ ڈیروں میں کانپ گئے ۔
17 اور مُوسیٰ لوگوں کو خیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خُدا سے مِلائے اور وہ پہاڑ سے نیچے آکھڑے ہوئے ۔
18 اور کوہ سینا اُوپر سے نیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دھواں تنُور کے دھوئیں کی طرح اوپر کو اٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا ۔
19 اور جب قرناکی آواز نہایت ہی بلند ہوتی گئی تو مُوسیٰ بولنے لگا اور خُدانے آواز کے ذریعہ سے اُسے جواب دیا ۔
20 اور خُداوند کوہ سینا کی چوٹی پر اُترااور خُدواند نے پہاڑ کی چوٹی پر مُوسیٰ کو بلایا۔سو مُوسیٰ اُوپر چڑھ گیا۔
21 اور خُداوند نے موسیٰ سے کہا کہ نیچے اتر کر لوگوں کو تاکید اًً سمجھا دے تا ایسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لئے حدوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آجائیں اور اُن میں سے بہتیرے ہلاک ہو جائیں۔
22 اور کاہن بھی جو خُداوند کے نز دیک آیا کرتے ہیں اپنے تئیں پاک کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ خُاوند اُن پر ٹوٹ پڑے۔
23 تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ لوگ کوہ سینا پر نہیں چڑھ سکتے کیونکہ تو نے تو ہمکو تاکیداًً کہا ہے کہ پہاڑ کے چوگرد حد بندی کرکے اُسے پاک رکھو ۔
24 خُادوند نے اُسے کہا نیچے اُتر جا اور ہارون کو اپنے ساتھ لیکرآ پر کاہن اور عوام حدیں توڑ کر خُداوند کے پاس اوپر نہ آئیں تا نہ پڑ ے۔
25 چنانچہ مُوسیٰ نیچے اتر کر لوگوں کے پاس گیا اور یہ باتیں اُنکو بتائیں ۔