واعظ
باب 4
تب میں نے ہر کر اُس تمام ظُلم پر جو دُنیا میں ہوتا ہے نظر کی اور مُظلوموں کے آنسووں کو دیکھا اور اُن کو تسلی دہنے والا کوئی نہ تھا اور اُن پر ظلم کرنے والے زبردست تھے پر اُن کو تسلی دینے والا کوئی نہ تھا۔
2 پس میں نے مُردوں کو جو آگے مر چُکے تھے ان زندوں سے جو اب جیتے ہیں زیادہ مُبارک جانا۔
3 بلکہ دونوں سے نیک بخت وہ ہے جو اب تک ہُوا ہی نہیں۔ جا نے وہ بُرائی جو دُنیا میں ہوتی ہے نہیں دیکھی۔
4 پھر میں نے ساری محنت کے کام اور ہر ایک اچھی دست کاری کو دیکھا کہ اس کے سبب سے آدمی اپنے ہمسایہ سے حسد کرتا ہے۔ یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
5 بے دانش اپنے ہاتھ سمیٹتا ہے اور آپ ہی اپنا گوشت کھاتا ہے۔
6 ایک مٹھی بھر جو چین کے ساتھ ہو اُن دو مُٹھیوں سے بہتر ہے جن کے ساتھ محنت اور ہوا کی چران ہو۔
7 اور میں نے پھر کر دُنیا کے بُطلان کو دیکھا۔
8 کوئی اکیلا ہے اور اُس کے ساتھ کوئی دُوسرا نہیں۔ اُس کے نہ بیٹا ہے نہ بھائی تو بھی اُس کی ساری محنت کی انہتا نہیں اور اُس کی آنکھ دولت سے سیر نہیں ہوتی۔ وہ کہتا ہے میں کس کے لے محنت کرتا اور اپنی جان کو عیش سے محروم رکھتا ہُوں ؟ یہ بھی بُطلان ہے ہاں یہ سخت دُکھ ہے۔
9 ایک سے دو بہتر ہیں اُن کی مخنت سے اُن کو بڑا فائدہ ہوتا ہے۔
10 کیونکہ اگر وہ گریں تو ایک اپنے ساتھی کو اُٹھائے گا لیکن اُس پر افسوس جو اکیلا ہے جب وہ گرتا ہے کیونکہ کوئی دوسرا نہیں جو اُسے اُٹھا کھڑا کرے۔
11 پھر اگر دو اکٹھے لیٹیں تو گرم ہوتے ہیں پر اکیلا کیوں کر گرم ہو سکتا ہے؟۔
12 اور اگر کوئی ایک پر غالب ہو تو دو اُس کا سامنا کر سکتے ہیں اور تہری ڈوری جلد نہیں ٹوٹتی۔
13 مسکین اور دانش مند لڑکا اُس بوڑھے بے وقوف بادشاہ سے جس نے نصیحت سُننا ترک کر دیا بہتر ہے۔
14 کیونکہ وہ قید خانہ سے نکل کر بادشاہی کرنے آیا بُاوجودیکہ وہ جو سلطنت ہی میں پیدا ہُوا مسکین ہو چلا۔
15 میں نے سب زندوں کو جو دُنیا میں چلتے پھرتے ہیں دیکھا کہ وہ اُس دُوسرے جوان کے ساتھ تھے جو اُس کا جانشہن ہونے کے لے برپا ہُوا۔
16 اُن سب لوگوں کا یعنی اُن سب کا جن پر وہ حُکمران تھا کُچھ شُمار نہ تھا تو بھی وہ جو اُس کے بعد اُٹھیں گے اُس سے خُوش نہ ہوں گے۔ یقینا یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔